آرٹس کونسل اور پائیلرکے زیر اہتمام معروف سماجی و مزدور رہنما اور پائلر کے بانی کرامت علی کی پہلی برسی پر تقریب کا انعقاد

کرامت علی ہمیشہ خواتین اور اقلیتوں کے حقوق کی جنگ لڑتے رہے،معروف اسکالر ڈاکٹر جعفر احمد

جمعرات 19 جون 2025 04:15

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2025ء) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی اور پاکستان انسٹیٹیوٹ آف لیبر ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (پائلر)کے زیرِ اہتمام معروف سماجی و مزدور رہنما اور پائیلر کے بانی کرامت علی کی پہلی برسی پر تقریب کا انعقاد آڈیٹوریم II ،احمد شاہ بلڈنگ میں کیاگیا، تقریب میں سینئر مزدور رہنما و پیپلز لیبر بیورو سندھ کے صدر حبیب الدین جنیدی، ڈاکٹر جعفر احمد ، ڈاکٹر ایوب شیخ ، شیما کرمانی، سیاسی رہنما نسرین جلیل سمیت سماجی و ٹریڈ یونین رہنماو ں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

اس موقع پر معروف اسکالر ڈاکٹر جعفر احمد نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہاکہ کرامت علی ایک ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے ، ان کے کام کے بہت سے پہلو تھے، وہ ایک انقلابی نظریاتی انسان تھے، یہی نظریہ انہیں ٹریڈ یونین میں لے آیا اور وہ ایک مزدور تحریک کے رہنما بنے، انہوں نے ہمیشہ امن اور جمہوریت کی بات کی، کرامت علی ہمیشہ خواتین اور اقلیتوں کے حقوق کی جنگ لڑتے رہے، انہوں نے ادارہ سازی میں اہم کردار ادا کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ہمیں امن کے حوالے سے اپنی جدوجہد کو دوبارہ سے مربوط کرنا ہوگا محنت کش لوگوں کو آگے بڑھنا چاہیے تاکہ خطے میں موجود مسائل کا مذاکرات کے ذریعے حل تلاش کیا جاسکے۔نسرین جلیل نے کہا کہ کرامت علی آج جسمانی طور پر ہمارے درمیان موجود نہیں، لیکن ان کی سوچ، جدوجہد اور وژن ہمیں آج بھی زندگی سے کہیں زیادہ طاقتور محسوس ہوتے ہیں۔

ہمیں اب جاگنے کی ضرورت ہے، کیونکہ جو مشن کرامت صاحب نے شروع کیا تھا، اسے آگے بڑھانا اور زندہ رکھنا ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔ کرامت علی کا دل ہمیشہ محنت کشوں، مزدوروں اور پسے ہوئے طبقات کے قریب رہا۔ وہ نہ صرف ہر ایک کی مدد کرتے تھے بلکہ ایک ایسے معاشرے کا خواب دیکھتے تھے جہاں امیر و غریب کے درمیان کوئی تفریق نہ ہو۔ وہ محض ایک فرد نہیں تھے، بلکہ ایک نظریہ، ایک تحریک اور ایک روشنی کا نام تھے۔

ڈاکٹر ریاض احمد شیخ نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہاکہ جب محنت کشوں کی بات ہوگی تو کرامت علی کام نام سے اوپر ہوگا، وہ عالمی شناخت کے مالک تھے، وہ ایک ذات ، ایک مذہب ، ایک معاشرے ، سب کے لیے لڑے ۔ اس خطے پر سانس لیتی چیز کا کوئی حق ہے یہ کرامت علی نے بتایا، انہیں پتا تھا کہ لوگوں کو کیسے حق دلانا ہے، انہیں بھی حق حاصل کرنا سکھایا، کرامت علی بہتا ہوا علم ہے، قمر الحسن نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کرامت علی نے اپنی زندگی میں جس چیز کو سب سے زیادہ اہمیت دی وہ ورکرز اور ٹریڈ یونینز کی ایجوکیشن تھی، کرامت صاحب ہر شعبے میں مہارت رکھتے تھے، انہوں نے ہمیشہ مزدور طبقے کو بااختیار بنانے کی بات کی ،معروف رقاصہ اور سماجی کارکن شیما کرمانی نے کرامت علی خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے "آواز" کے عنوان سیرقص پیش کیا جبکہ کرامت صاحب کے نواسے شہریار اور علیان نے کرامت علی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے فیض احمد فیض کی نظم پیش کی جس ہال میں بیٹھے لوگوں نے خوب سراہا۔