Live Updates

روسی صدر کی اسرائیل،ایران جنگ بندی کیلئے ثالثی کی پیشکش، پوٹن چلو پہلے روس کا مسئلہ سلجھاتے ہیں باقی کی فکر بعد میں کرنا، ٹرمپ کا مشورہ

یہ نازک معاملہ ہے مگر اس کا حل نکالا جا سکتا ہے ماسکو ثالث کا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے،روسی صدر، امریکی صدر نے روسی صدر کو مشورہ دیا ہے کہ وہ پہلے اپنے مسائل کی ثالثی کریں بعد میں مشرق وسطیٰ کا سوچیں

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 19 جون 2025 13:20

روسی صدر کی اسرائیل،ایران جنگ بندی کیلئے ثالثی کی پیشکش، پوٹن چلو پہلے ..
ماسکو،واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19جون 2025)روسی صدر ولادی میر پوٹن نے اسرائیل اور ایران کو جنگ بندی کیلئے ثالثی کی پیش کش کر دی، یہ ایک نازک معاملہ ہے مگر میری رائے میں اس کا حل نکالا جا سکتا ہے، پوٹن چلو پہلے روس کا مسئلہ سلجھاتے ہیں باقی کی فکر بعد میں کرنا، امریکی صدرٹرمپ کاروسی صدر کومشورہ، تفصیلات کے مطابق غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی صدر نے یہ پیش کش اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ شروع ہونے کے فوری بعد اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور ایران کے صدر مسعود پیزشکیان کو فون کرکے کی۔

ولادیمیر پیوٹن کاکہناہے کہ ماسکو، اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری تنازع کو ختم کرانے میں ثالث کا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے۔”ٹائمز آف اسرائیل“ کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایسا معاہدہ ممکن ہے جس کے تحت تہران کوپرامن جوہری پروگرام جاری رکھنے کی اجازت دی جا سکے جبکہ اسرائیل کے سلامتی کے خدشات کو بھی دور کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

ولادیمیر پیوٹن نے واضح کیا کہ انہوں نے ماسکو کی تجاویز ایران، اسرائیل اور امریکا کو پیش کر دی ہیں۔ ہم کسی پر کوئی چیز مسلط نہیں کر رہے ہم صرف یہ بتا رہے ہیں کہ ہمارے خیال میں اس صورتحال سے نکلنے کا ایک ممکنہ راستہ کیا ہو سکتا ہے مگر اس کا حتمی فیصلہ ان ممالک کی سیاسی قیادت کا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے 200 سے زائد ماہرین وہاں موجود ہیں ہم نے اسرائیلی قیادت سے ان کی سلامتی کے تحفظ پر بھی بات کی ہے جب کہ اسرائیل نے ایرانی جوہری پلانٹ پر کام کرنے والے روسی ماہرین کی سلامتی کی یقین دہانی کرا دی ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو مشورہ دیا ہے کہ وہ پہلے اپنے مسائل کی ثالثی کریں بعد میں مشرق وسطیٰ کا سوچیں۔ٹرمپ نے کہا کہ میں نے پیوٹن کو جواب دیا کہ ولادی میر، چلو پہلے روس کا مسئلہ سلجھاتے ہیں باقی کی فکر بعد میں کرنا۔وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کے دوران امریکی صدر کا کہنا تھا کہ منگل کے روز روسی صدر نے مشرق وسطیٰ میں ثالثی کی پیشکش کی تھی۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ روس اور یوکرین کی جنگ کے وقت اگر میں صدر ہوتا تو یہ جنگ کبھی نہ ہوتی۔امریکی تھنک ٹینک کارنیگی اینڈومنٹ فار انٹرنیشنل پیس کے ایک تجزیہ کار نکول گریجوسکی کے مطابق روسی صدر کی اس پیش کش کا مقصد اپنے اتحادی ملک کی حفاظت کرنا ہے کیونکہ روس ایران میں حکومت کی تبدیلی نہیں چاہتا۔ خاص طور پر اگرایسی کسی تبدیلی کے نتیجے میں ایران میں کوئی مغرب نواز حکومت قائم ہو نے کا امکان ہو۔

Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات