کے ایم یو کا کابل کیمپس کے ذریعے افغان طلباء کوان کی دہلیز پر معیاری تعلیم فراہم کرنے کے عزم کااعادہ

جمعرات 19 جون 2025 17:07

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جون2025ء) خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو) پشاور نے افغان طلباء کو پاکستانی طلباء کے برابر بلکہ بعض شعبوں میں ان سے بھی زیادہ سہولیات فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ وائس چانسلر کے ایم یو پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے کہا ہے کہ افغان طلباء کو اعلیٰ معیار کی طبی تعلیم ان کی دہلیز پر فراہم کرنے کے لیے کے ایم یو کابل کیمپس قائم کرنے کی خواہاں ہے اور امید ہے کہ افغان حکومت اس مقصد کے لیے درکار عمارت جلد فراہم کرے گی۔

یہ بات انہوں نے افغان ڈپٹی قونصل جنرل مفتی نوراللہ کی قیادت میں افغان قونصل خانے کے وفد سے ملاقات کے دوران کہی۔ وائس چانسلر نے وفد کو بتایا کہ اس وقت صوبے بھر کی جامعات خصوصاً کے ایم یو اور اس کے ذیلی اداروں میں سینکڑوں افغان طلباء و طالبات مختلف طبی شعبہ جات میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں جنہیں پاکستانی طلباء کے مساوی تعلیمی، تحقیقی اور رہائشی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

بعض شعبوں میں انہیں اضافی مراعات بھی دی جا رہی ہیں جو پاک-افغان دوستی اور اسلامی اخوت کی واضح علامت ہے۔پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے کہا کہ میڈیکل، ڈینٹل، فزیو تھراپی، نرسنگ اور الائیڈ ہیلتھ سائنسز جیسے شعبوں میں دو طرفہ روابط کو مزید مضبوط بنانے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ پاکستانی ڈگریوں کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حیثیت کے پیش نظر افغان طلباء کوکے ایم یو کے کابل کیمپس کی وساطت سے نہ صرف خلیجی ممالک بلکہ ایشیا اور یورپ میں بھی اعلیٰ تعلیم اور روزگار کے بہترین مواقع میسر آ سکتے ہیں۔

اس موقع پر افغان ڈپٹی قونصل جنرل مفتی نوراللہ نے کے ایم یو کی جانب سے افغان طلباء کو فراہم کردہ سہولیات پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور افغانستان یک جان دو قالب ہیں اور دنیا کی کوئی طاقت ان کے درمیان دوری پیدا نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان قوم کا دوسرا گھر ہے اور گزشتہ چار دہائیوں میں پاکستانی قوم نے افغان عوام کو رہائش، تعلیم، صحت اور روزگار میں جو بھرپور تعاون فراہم کیا ہے اس پر افغان قوم شکر گزار ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ کے ایم یو کابل کیمپس کے قیام کے لیے درکار عمارت کی نشاندہی جلد کر دی جائے گی اور امید ہے کہ عمارت کی نشنادہی کے بعد یونیورسٹی مجوزہ کیمپس کے قیام کوفوری طور پر عملی جامہ پہنائے گی۔