ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے قتل کے الزام میں گرفتار ملزم عمر حیات کا مزید3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

ملزم کے زیر استعمال گاڑی برآمد ہو چکی ہے موبائل فون برآمد کروانا مقصود ہے، ملزم انتہائی چالاک اور جرم کی سنگینی کو سمجھتا ہے اس لئے موبائل فون برآمد نہیں کروا رہا، پراسیکیوٹر، عدالت کا ملزم کو دوبارہ 23جون کو پیش کرنے کا حکم

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 20 جون 2025 14:55

ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے قتل کے الزام میں گرفتار ملزم عمر حیات کا مزید3 روزہ ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20جون 2025)اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے قتل کے الزام میں گرفتار ملزم عمر حیات کا مزید3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظورکرلیا، قاتل عمر حیات کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ حفیظ احمد کی عدالت میں پیش کیا گیا، پراسیکوشن کی جانب سے عدنان علی، راجہ نوید حسین اور مظہر بشیر پیش ہوئے،عدالت میں پراسیکیوٹر نے استدعا کی کہ ملزم کا مزید سات یوم کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔

پراسیکیوٹر راجہ نوید نے کہا کہ ملزم کے زیر استعمال گاڑی برآمد ہو چکی ہے اور موبائل فون برآمد کروانا مقصود ہے، ملزم انتہائی چالاک اور جرم کی سنگینی کو سمجھتا ہے اس لیے موبائل فون برآمد نہیں کروا رہا۔

(جاری ہے)

بعدازاں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے ٹک ٹاکر ثناء یوسف قتل کیس میں ملزم کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے دوبارہ 23 جون کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ چند روز قبل بھی اسلا م آباد کی عدالت نے ٹک ٹاکر ثناء یوسف قتل کیس میں گرفتار ملزم کو مزید 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی تھی۔ پولیس نے گرفتار ملزم عمر حیات کو عدالت میں پیش کیاتھا۔دوران سماعت پراسیکیوشن نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کی شناخت ہوگئی تھی۔

ملزم کو 2 لوگوں مقتولہ کی والدہ اور پھوپھو نے شناخت کرلیا گیا تھا۔عدالت میں پولیس کی جانب سے ملزم کے مزید 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اپنایا گیا تھا کہ ملزم سے زیر استعمال موبائل فون اور گاڑی کی برآمدگی کرنی اس لئے مزید جسمانی ریمانڈ چاہیے۔ پراسیکوشن نے مؤقف اپنایاتھا کہ ملزم کو 2 لوگوں نے شناخت کیا ملزم کی والدہ اور پھوپھو نے۔

ملزم سے زیر استعمال موبائل فون اور گاڑی کی برآمدگی کیلئے ریمانڈ چاہیے۔عدالت میں ملزم عمر حیات کا کہنا تھا کہ میں نے موبائل پولیس کو دے دیا تھا۔ میری درخواست ہے میرا میڈیکل کروایا جائے۔ عدالت نے ملزم کے میڈیکل کی ہدایت کی تھی۔ملزم عمر حیات نے مزید کہا کہ میرا اپنی فیملی سے کوئی رابطہ نہیں ہے، فیملی کو پتا ہے کہ وکیل کرنا ہے یا نہیں۔بعدازاں عدالت نے پولیس کی ملزم کے 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی تھی اور 4 روز کیلئے ملزم کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔عدالت نے جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر ملزم کو 20 جون کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کے احکامات جاری کئے تھے۔