’میں زندہ ہوں اور ہم فتح کے قریب ہیں‘ ایرانی سپریم لیڈر کے مشیر علی شمخانی منظرعام پر آگئے

علی شمخانی اسرائیلی حملے میں شدید زخمی ہونے کے بعد ہسپتال منتقل ہوئے تھے، اسرائیل نے ان کی موت کا دعویٰ کیا تھا

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 21 جون 2025 14:11

’میں زندہ ہوں اور ہم فتح کے قریب ہیں‘ ایرانی سپریم لیڈر کے مشیر علی ..
تہران ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 جون 2025ء ) ایران کے سپریم لیڈر کے مشیر علی شمخانی منظرعام پر آگئے جن کے بارے میں اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ایک حملے میں مارے گئے، علی شمخانی 13 جون کی صبح اسرائیلی حملے میں شدید زخمی ہونے کے بعد ہسپتال منتقل ہوئے تھے۔ العربیہ نیوز کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر علی شمخانی نے اسرائیلی حملے میں زخمی ہونے کے بعد سپریم لیڈر اور ایرانی عوام کو ایک پیغام بھیجا جس میں انہوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ زندہ ہیں اور مکمل طور پر ہوش و حواس میں ہیں۔

اس حوالے سے اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ’میں زندہ ہوں اور قربانی دینے کے لیے تیار ہوں، فتح کا سورج طلوع ہونے والا ہے، ڈاکٹروں کی دن رات کی محنت سے اب ان کی حالت طبی لحاظ سے مستحکم ہوچکی ہے اور وہ اب رو بہ صحت ہیں، فتح کی صبح قریب ہے، ایران کا نام ہمیشہ کی طرح تاریخ کے افق پر روشن رہے گا۔

(جاری ہے)

باخبر ذرائع نے پہلے بتایا کہ اس حملے میں علی شمخانی کی بائیں ٹانگ کو مکمل طور پر کاٹنا پڑا کیوں کہ وہ بری طرح زخمی ہو گئے تھے، علی شمخانی کی حالت اب مستحکم ہے، ڈاکٹروں نے حالیہ دنوں میں ان کی جان بچانے کے لیے کئی بڑے طبی اقدامات کیے، اگرچہ ڈاکٹروں نے جسمانی چوٹوں کے بڑے حصے پر قابو پالیا ہے تاہم ان کے اندرونی اعضاء کو پہنچنے والے شدید نقصان اب بھی ان کی زندگی کے لیے خطرہ ہیں۔

واضح رہے کہ اسرائیلی جارحیت میں ایران کی مسلح افواج کے کئی سینئر کمانڈرز جن میں چیف آف سٹاف جنرل محمد باقری، پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی اور ایرو اسپیس فورس کے کمانڈر امیر علی حاجی زادہ شامل ہیں یہ سب شہید ہو گئے تھے، اسی دوران یہ افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ علی شمخانی بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے۔