ثناء یوسف کا قتل ٹیسٹ کیس ہونا چاہئے، وزیراطلاعات

کیس سے توجہ ہٹنے نہیں دیں گے، ملزم کو سخت ترین سزا دی جائے گی، عطاء اللہ تارڑ

ہفتہ 21 جون 2025 17:13

ثناء یوسف کا قتل ٹیسٹ کیس ہونا چاہئے، وزیراطلاعات
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جون2025ء)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ معروف ٹک ٹاکر ثنائ یوسف کے قتل پر پوری قوم رنجیدہ ہے، ثناء یوسف کا قتل ٹیسٹ کیس ہونا چاہئے تاکہ آئندہ کوئی ایسا جرم کرنے کی جرات نہ کر سکے، وزیراعظم محمد شہباز شریف اور وزیر داخلہ نے اس سانحہ کا سختی سے نوٹس لیا ہے، ملزم کو سخت ترین سزا دی جائے گی، کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے قانونی ٹیم تشکیل دی جائے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز مقتولہ معروف ٹک ٹاکر ثناء یوسف کی رہائش گاہ کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ثناء یوسف کے قتل پر پوری قوم رنجیدہ ہے، یہ واقعہ ایک ٹیسٹ کیس ہونا چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم اور وفاقی وزیر داخلہ نے ثناء یوسف کے قتل کا سختی سے نوٹس لیا ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ قانونی طور پر کیس مضبوط بنایا جائے تاکہ ملزم کو سخت سزا دی جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس نے اپنی مہارت اور بہترین انوسٹی گیشن سے چند گھنٹوں میں ملزم کو گرفتار کیا، اب ضرورت اس امر کی ہے کہ پراسیکیوشن کے عمل میں کوئی سقم باقی نہ رہے اور کیس کو قانونی طور پر مضبوط بنایا جائے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عدالت میں پیشی کے دوران وہ چہرے نظر نہیں آئے جو سوشل میڈیا پر مقتولہ ثنائ یوسف کے ساتھ فوٹو سیشن کراتے تھے یا آج اس کے خون پر پوسٹیں لگا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کو چاہئے کہ وہ عدالتی کارروائی میں بھی ساتھ کھڑے ہوں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہمارے وکلائ متاثرہ خاندان کو قانونی معاونت فراہم کریں گے اور کیس پر مسلسل پیشرفت کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اکثر اوقات کیس پرانی بات بن جاتا ہے اور توجہ ہٹ جاتی ہے لیکن ہم اس کیس سے توجہ نہیں ہٹنے دیں گے اور کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے قانونی ٹیم تشکیل دی جائے گی تاکہ ملزم کو سخت ترین سزا دی جا سکے۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال انتہائی ذمہ داری سے کیا جانا چاہئے۔ جہاں یہ فورمز مثبت مقاصد کے لئے استعمال ہو سکتے ہیں وہیں ان کا منفی استعمال معاشرے کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ بچیوں کو ہراسانی، بلیک میلنگ اور تشدد جیسے مسائل سے تحفظ فراہم کرنے کے لئے ہمیں مشترکہ اقدامات کرنے ہوں گے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بچیوں کے تحفظ کے لئے باقاعدہ فورم قائم کرنے کی بھی ضرورت ہے تاکہ خواتین اور بچیوں کو محفوظ ماحول فراہم کیا جا سکے۔ قبل ازیں وفاقی وزیر اطلاعات نے مقتولہ ثنائ یوسف کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ثناء یوسف کے قتل پر تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے مرحومہ ثنائ یوسف کے ایصال ثواب کے لئے دعا بھی کی۔