صوابی میں ٹائپ ون ذیابطیس کے شکار بچوں کے لئے سینٹر کا افتتاح کردیا گیا

ملک میں اس وقت چارکروڑ سے زائد لوگ ذیابطیس کا شکار ہیں،اسی ہزار سے زائد بچے ٹائپ ون ذیابطیس میں مبتلا ہیں، ماہرین

اتوار 22 جون 2025 20:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جون2025ء)تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال چھوٹا لاہور، صوابی میں ٹائپ ون ذیابطیس میں مبتلا بچوں کے لیے ''چینجنگ ڈائبیٹیز اِن چلڈرن (CDiC)'' سینٹر کا باقاعدہ افتتاح کر دیا گیا۔ افتتاحی تقریب کے مہمانانِ خصوصی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت و تجارت عبدالکریم تورڈھیر اور سابق ڈپٹی اسپیکر صوبائی اسمبلی ڈاکٹر مہرتاج روغانی تھیں۔

اس موقع پر چیئرمین بورڈ آف گورنرز، بورڈ ممبران، بی کے ایم سی انتظامیہ اور سینٹر کے قیام میں معاونت کرنے والے اداروں کے نمائندگان بھی موجود تھے۔سینٹر کے افتتاح کے موقع پر ماہرین نے شرکاء کو ٹائپ ون ذیابطیس کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں ذیابطیس کے مریضوں کی تعداد 4کروڑ سے تجاوز کر چکی ہے، جن میں تقریباً 80 ہزار بچے ٹائپ ون ذیابطیس کا شکار ہیں، تاہم ماہرین کے مطابق اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

ماہرین نے ٹائپ ون ذیابطیس سے متعلق والدین اور عوام میں آگاہی بڑھانے پر زور دیا تاکہ والدین بلا جھجک اپنے متاثرہ بچوں کو سینٹر لائیں اور مفت علاج کی سہولت سے فائدہ اٹھائیں۔ترجمان ایم ٹی آئی صوابی کے مطابق چھوٹا لاہور میں قائم اس سینٹر میں اس وقت تک 62 بچے رجسٹرڈ ہو چکے ہیں، جنہیں ماہانہ بنیادوں پر مفت انسولین، گلوکومیٹر اور دیگر ضروری ادویات فراہم کی جا رہی ہیں۔

سی ڈی آئی سی پراجیکٹ منیجر ارم غفور اور خیبرپختونخواہیڈ ڈاکٹر ارشد حسین نے شرکاء کو بتایا کہ یہ سینٹر صرف صوابی ہی نہیں بلکہ آس پاس کے اضلاع جیسے بونیر، اٹک، مانسہرہ اور دیگر علاقوں کے بچوں کو بھی سہولیات فراہم کرے گا۔ رجسٹریشن کے بعد 25 سال کی عمر تک ان بچوں کا مکمل مفت علاج کیا جائے گا۔تقریب کے اختتام پر ایم ٹی آئی صوابی کی انتظامیہ، بورڈ ممبران اور دیگر عہدیداران نے تمام تعاون کرنے والے اداروں کا شکریہ ادا کیا اور مستقبل میں بھی اسی جذبے کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔واضح رہے کہ یہ پاکستان میں قائم کیا جانے والا 27 واں سی ڈی آئی سی سینٹر ہے جو ذیابطیس سے متاثرہ بچوں کو علاج اور آگاہی فراہم کرتا ہے۔