بلوچستان میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال حکمرانوں کی ناکام پالیسیوں کا نتیجہ ہے،مولانا ہدایت الرحمان بلوچ

منگل 24 جون 2025 02:50

پشین(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جون2025ء) جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی امیر اور رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال حکمرانوں کی ناکام پالیسیوں کا نتیجہ ہے، تحصیل برشور میں زمینوں کی ناروا الاٹٹمنٹ کے معاملے کو جماعت اسلامی بلوچستان اسمبلی میں بھرپور انداز میں اٹھائے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی پشین کے زیر اہتمام ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ورکرز کنونشن سے جماعت اسلامی ضلع پشین کے امیر ظہور احمد کاکڑ، جنرل سیکرٹری پروفیسر منیر احمد کاکڑ، سیکرٹری اطلاعات و نشریات حسن درانی، ضلعی رہنماء سردار سیف الرحمان ترین اور تحصیل امیر سید عبد الرؤف نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

ورکرز کنونشن میں کارکنان اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

اس موقع پر جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی امیر و رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال حکمرانوں کی ناکام پالیسیوں کا نتیجہ ہے، جس کا خمیازہ عوام خصوصاً بلوچ و پشتون طبقے کو بے روزگاری اور بدحالی کی صورت میں بھگتنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چمن بارڈر کی بندش اور ایرانی تیل پر عائد پابندیوں نے ہزاروں مقامی افراد کو بے روزگار کر دیا ہے۔

یہ فیصلے عوام دشمن اور غیر دانشمندانہ ہیں جن کا مقصد علاقے کے وسائل کو محدود کر کے عوام کو محتاج بنانا ہے۔ تحصیل برشور میں مختلف قبائل کی زمینوں کی ناروا الاٹمنٹ پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی اس معاملے کو بلوچستان اسمبلی میں بھرپور انداز میں اٹھائے گی۔مولانا ہدایت الرحمان نے کہا کہ عوام کے منتخب نمائندوں کی راہ رکاوٹیں ڈالنے اور غیر منتخب عناصر کی عوامی معاملات میں مداخلت ختم کئے بغیر صوبے میں دیرپا امن ممکن نہیں۔

انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کے اس بیان پر افسوس کا اظہار کیا جس میں انہوں نے چمن تا کراچی قومی شاہراہ کو ایرانی تیل کی بچت سے تعمیر کردہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بیان عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے چینی درآمد کرنے کے حالیہ اعلان سے یہ واضح ہو چکا ہے کہ وہ خود زراعت کے شعبے کی تباہی میں شریک ہے۔

بارڈر بندش سے سالانہ دو ارب روپے کی بچت کے حکومتی دعوؤں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر حکمرانوں کی بیرون ملک اربوں، کھربوں کی جائیدادیں نیلام کی جائیں تو یہ بچت کئی گنا بڑھ سکتی ہے۔مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ جماعت اسلامی خلوص نیت اور ایمانداری سے تعلیم، صحت، زراعت اور ٹرانسپورٹ جیسے بنیادی شعبوں کی بہتری کے لیے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ شہر میں امن و امان کے قیام کے لیے غیر قانونی کالے شیشوں والی گاڑیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ آخر میں مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کنونشن کے کامیاب انعقاد پر جماعت اسلامی پشین کے کارکنان کو خراج تحسین پیش کیا۔