Live Updates

ایران ،اسرائیل جنگ بندی خوش آئند ،فریقین صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں، بیرسٹر سلطان محمود چوہدری

جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ،تمام معاملات مذاکرات کی میز پر ہی حل ہونے چاہئیں، صدر آزاد کشمیر

منگل 24 جون 2025 17:43

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جون2025ء)صدر آزاد جموں وکشمیربیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ اسرائیل اور ایران کی درمیان جاری جنگ بندی اگرچہ خوش آئند ہے چونکہ جنگ سے دونوں ممالک کا نقصان ہوا ہے اور اب دونوں فریقین کو صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کسی بھی مزید اقدام سے پرہیز کرنا چاہیے ۔ یہ جنگ بندی مستقل ہونی چاہیے تاکہ خطے میں مستقل اور پائیدار امن قائم ہو سکے۔

ایران اور اسرائیل جنگ نے مشرق وسطیٰ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا اور اس جنگ کے اثرات سے مشرق وسطیٰ سمیت پورا جنوبی ایشیاء متاثر ہو سکتا تھا، جس کی وجہ سے بے گناہ جانوں کے ضیاع کا خطرہ تھا۔ اگر یہ جنگ ایٹمی جنگ میں تبدیل ہو تی تو یہ پوری دنیا کے لئے ایک مہلک خطرہ بن سکتی تھی اور پوری دنیا کا امن تباہ ہونے کا خدشہ تھا۔

(جاری ہے)

تو ایسے وقت میں جنگ بندی کا ہونا خطے کے امن کے لئے ایک اہم پیشرفت ہے کیونکہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے اور تمام معاملات مذاکرات کی میز پر ہی حل ہونے چاہیے۔

ایران اور اسرائیل جنگ بندی کرانے میں دنیا کے بڑے اور طاقتور ممالک کا اہم رول ہے کہ جنہوں نے جنگ کی حساسیت اور اس سے پید اہونے والے نقصانات کو سمجھتے ہوئے جنگ بندی کروائی ۔ اس جنگ کی بنیادی وجہ مسئلہ فلسطین ہے کیونکہ اسرائیل نے فلسطینیوں پر بمباری کر کے بے گناہ اور نہتے فلسطینیوں کو شہید کیا اور یہاں تک کہ جنگ سے متاثرہ فلسطینیوں کے کیمپوں تک کھانے پینے کی اشیاء کی رسائی بھی ممکن نہیں ہے جس سے فلسطین میں ایک بڑے انسانی جانوںکے سانحہ کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے بالخصوص وہاں پر چھوٹے بچوں، خواتین اور بوڑھوں کو خوراک اور ادوویات کی فراہمی نہ ہونے کی وجہ سے ایک بڑا انسانی المیہ کے جنم لینے کا خدشہ ہے، لہذا اب یہ مناسب اور صحیح وقت ہے کہ فلسطین کے عوام کو بھی آزادی کی نعمت سے سرفرا ز کیا جائے تاکہ مشرق وسطیٰ میں ایک دیرپا اور پائیدار امن قائم ہو سکے ۔

ان خیالات کا اظہار صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے آج ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے موقع پرتبصرہ کرتے ہوئے کیا۔ صدر آزادجموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ اگر خدانخواستہ ایران اور اسرائیل کے درمیان ایٹمی جنگ ہو جاتی تو اس کے اثرات پوری دنیا میں پھیل جاتے اور دنیا کا امن تباہ ہوجاتا اور دنیا ایک بڑی جنگ کا شکار ہو جاتی۔

صدر آزاد جموں وکشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ ایران اور اسرائیل جنگ کی بنیادی وجہ مسئلہ فلسطین ہے کیونکہ اسرائیل نے فلسطینیوں پر بمباری کر کے بے گناہ اور نہتے فلسطینیوں کو شہید اور اُن کی املاک کو نقصان پہنچایا اور یہاں تک کہ فلسطینیوںکے مہاجرین کیمپس تک کھانے پینے کی اشیاء کی رسائی بھی ممکن نہیں ہونے دی جا رہی ہے جس سے فلسطین میں ایک بڑے انسانی جانوںکے سانحہ کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے بالخصوص وہاں پر چھوٹے بچوں، خواتین اور بوڑھوں کو خوراک اور ادوویات کی فراہمی نہ ہونے کی وجہ سے ایک بڑا انسانی المیہ ہونے کا خدشہ ہے، لہذا اب انٹرنیشنل کمیونٹی کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ فلسطینی عوام کو اُن کا حق دلوانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو یقینی بنایا جائے تاکہ مشرق وسطیٰ میں ایک دیرپا اور پائیدار امن قائم ہو سکے ۔

Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات