پاکستان جیسے زرعی ملک میں بکری کے دودھ کی پیداوار کو فروغ دے کر دیہی معیشت کو فعال کیا جا سکتا ہے ، ماہر غذائیت پروفیسر عثمان بٹ

بدھ 25 جون 2025 16:37

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جون2025ء) ورچوئل یونیورسٹی حسن وال کیمپس سیالکوٹ کے معروف ماہر غذائیت فوڈ ٹیکنالوجی پروفیسر عثمان بٹ نے کہا ہے کہ پاکستان جیسے زرعی ملک میں بکری کے دودھ کی پیداوار اور اس سے متعلقہ مصنوعات کو فروغ دے کر نہ صرف دیہی معیشت کو فعال کیا جا سکتا ہے بلکہ لاکھوں افراد کو روزگار کے مواقع بھی فراہم کیے جا سکتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو بکری کے پنیر کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں بکری کے دودھ اور اس سے تیار کردہ پنیر کو نہایت صحت بخش اور متوازن غذا کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے، بکری کے دودھ اور پنیر کو باقاعدگی سے استعمال کر کے نہ صرف ہڈیوں کی مضبوطی، بلڈ پریشر کنٹرول اور دل کی صحت کو بہتر بنایا جا سکتا ہے بلکہ یہ الرجی اور معدے کی مختلف شکایات میں بھی معاون ثابت ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بکری کا دودھ نہ صرف ہلکا اور جلد ہضم ہونے والا ہے بلکہ اس میں قدرتی طور پر موجود وٹامنز، منرلز اور پروبائیوٹکس انسانی صحت کے لیے بے حد فائدہ مند ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ نوجوانوں کو اس شعبے میں تحقیق، پراسیسنگ اور مارکیٹنگ کے جدید طریقوں سے روشناس ہو کر مقامی اور بین الاقوامی سطح پر مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔تقریب میں بکری کے دودھ سے تیار کردہ مختلف اقسام کے پنیر، دہی، لسی اور دیگر اشیاء کی نمائش بھی کی گئی جسے طلبہ اور اساتذہ نے گہری دلچسپی کے ساتھ دیکھا اور مقامی سطح پر تیار کی گئی مصنوعات کی تعریف کی۔

اس موقع پر فوڈ سیکیورٹی، مقامی پیداوار کے فروغ اور غذائیت سے بھرپور خوراک کی اہمیت پر مبنی معلوماتی ویڈیوز بھی دکھائی گئیں۔آخر میں کیمپس انچارج میڈم رابعہ عثمان نے مہمان خصوصی عثمان بٹ اور تمام شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی تقریبات نہ صرف علمی افق کو وسعت دیتی ہیں بلکہ قومی سطح پر خوراک سے متعلق بہتر پالیسی سازی کی بنیاد فراہم کرتی ہیں۔ انہوں نے آئندہ بھی ایسے معلوماتی پروگرامز کے انعقاد کے عزم کا اظہار کیا۔تقریب میں ایڈیشنل ڈائریکٹر لائیو سٹاک ڈاکٹر محمد وسیم نے بھی شرکت کی۔