متحدہ عرب امارات عالمی سطح پر صف اول کی معیشتوں میں شامل، تین بین الاقوامی کریڈٹ ایجنسیوں نے مستحکم خودمختار ریٹنگ دے دی

جمعرات 26 جون 2025 14:36

متحدہ عرب امارات  عالمی سطح پر  صف اول کی معیشتوں میں شامل،  تین بین ..
ابوظہبی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جون2025ء) متحدہ عرب امارات کی وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ دنیا کی تین بڑی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں فچ ریٹنگز ،ایس اینڈ پی گلوبل اور موڈیز انویسٹرز سروس نے متحدہ عرب امارات کو خودمختار کریڈٹ ریٹنگ دے دی ہے جو عالمی سطح پر متحدہ عرب امارات کی معیشت کی مضبوطی اور مالیاتی پالیسیوں کی پائیداری پر مسلسل بین الاقوامی اعتماد کی عکاسی کرتی ہے۔

متحدہ عرب امارات کی نیوز ایجنسی وام کے مطابق ایس اینڈ پی گلوبل نے 17 جون 2025 کو “AA” درجہ بندی کے ساتھ مستحکم آؤٹ لک جاری کی۔ موڈیز نے سالانہ جائزے میں “Aa2” کی درجہ بندی برقرار رکھتے ہوئے مستحکم آؤٹ لک کی تصدیق کی جبکہ فچ نے 24 جون کو’’ AA- ‘‘ کی درجہ بندی مستحکم آؤٹ لک کے ساتھ برقرار رکھی۔

(جاری ہے)

تینوں عالمی اداروں کا یہ متفقہ موقف متحدہ عرب امارات کی اعلیٰ مالیاتی حیثیت کو ظاہر کرتا ہے اور اسے دنیا کے ان گنے چنے ممالک کی صف میں شامل کرتا ہے جنہیں بیک وقت تینوں ممتاز اداروں سے مضبوط خودمختار کریڈٹ ریٹنگ حاصل ہوئی ہے۔

اس موقع پر دبئی کے پہلے نائب حکمران، نائب وزیراعظم اور وزیر خزانہ شیخ مکتوم بن محمد بن راشد المکتوم نے کہا کہ تینوں اداروں کی جانب سے متحدہ عرب امارات کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگ کو مستحکم قرار دینا ملک کی اقتصادی لچک، پالیسیوں کی شفافیت اور عالمی اعتماد کا مظہر ہے۔انہوں نے اس کامیابی کو متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان کی قیادت میں طویل المدتی اقتصادی وژن اور نائب صدر، وزیراعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم کی گہری نگرانی کا نتیجہ قرار دیا۔

انہوں نے کہاکہ حکومت ایسی اقتصادی پالیسیاں جاری رکھے ہوئے ہے جو تنوع، شفافیت اور مالیاتی نظم و ضبط پر مبنی ہیں، جن میں غیر تیل آمدنی بڑھانے اور مالیاتی استحکام حاصل کرنے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ یہ تمام اقدامات حکومت کے ادارہ جاتی تعاون اور حکمت عملی پر مبنی منصوبہ بندی کا نتیجہ ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ وزارت خزانہ دیگر سرکاری اداروں کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھے گی تاکہ وسائل کے مؤثر انتظام، پیداواری شعبوں کی ترقی اور سرمایہ کاری کے لیے ملک کی کشش کو فروغ دیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ درہم کی خودمختار یِیلڈ کَرو کی ترقی سرمایہ کاروں کے لیے قیمت کا معیار فراہم کرنے میں ایک اہم سنگِ میل ہے، جس سے مالیاتی منڈی میں شفافیت میں اضافہ ہوا ہے۔تینوں رپورٹس میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ متحدہ عرب امارات غیر تیل آمدنی بڑھانے، مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھنے، خطرات کو مؤثر انداز میں نمٹنے اور دور اندیش مالیاتی پالیسیوں کے ذریعے اقتصادی استحکام کو فروغ دینے میں کامیاب رہا ہے۔

ایس اینڈ پی کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی مضبوط مالی پوزیشن اور حکومتی خودمختار اثاثوں کی طاقت قابل ذکر ہے جبکہ علاقائی جغرافیائی کشیدگی کے باوجود ملک کی داخلی استحکام کی روایت اور خودمختار دولت فنڈز کی وجہ سے اس کے اثرات محدود رہنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔موڈیز کی رپورٹ میں حکومت کی جانب سے غیر تیل شعبوں کو فروغ دینے، آمدنی کے متنوع ذرائع پیدا کرنے اور غیر ملکی سرمایہ کاروں اور ہنر مند افراد کو متوجہ کرنے کی کوششوں کو سراہا گیا ہے۔

فچ کی رپورٹ میں اگرچہ علاقائی خطرات کا ذکر کیا گیا، تاہم متحدہ عرب امارات کی جانب سے ان خطرات سے نمٹنے کی مختصر المدتی صلاحیت کو تسلیم کیا گیا ہے جو کہ اس کے ٹھوس مالیاتی ذخائر اور بیرونی سپورٹ پر مبنی ہے۔یہ کامیابی متحدہ عرب امارات کی اس حکمت عملی کا مظہر ہے جو معاشی ترقی اور مالیاتی استحکام کے درمیان توازن قائم کرتے ہوئے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کا اعتماد مضبوط کرتی ہے اور ملک کو کاروبار اور سرمایہ کاری کے لیے ایک محفوظ، بااعتماد اور مستحکم مرکز کے طور پر مزید اجاگر کرتی ہے۔