مقبوضہ جموںو کشمیر میں ہزاروں کشمیری خواتین کو بیوہ بنا دیا گیا

مقبوضہ کشمیر میں بیوگان لاچارگی اور بے بسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں

جمعرات 26 جون 2025 15:12

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2025ء) چیئرمین جموں وکشمیر فورم فرانس چوہدری نعیم اختر نے کہا ہے کہ بھارت کے زیرِ قبضہ ریاست جموں کشمیر میں ہزاروں کشمیری خواتین کو بیوہ بنا دیا گیا ہے کشمیری خواتین بھارتی مظالم میں پس رہی ہیں عالمی ادارے تحفظ فراہم کریں ان خیالات کا اظہار انھوں نے گذشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انھوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں کی دہشت گردانہ کارروائیوں میں ایسے تئیس ہزار سے زائد شہریوں کو بھی شہید کیا گیا ہے جن کی بیوگان لاچارگی اور بے بسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی قابض فوجیوں نے کشمیری خواتین پر تشدد،ظلم اور استحصال کو ہمیشہ جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں ستائیس سو کشمیری خواتین آج بھی نیم بیوگی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جن کے شوہروں کو بھارتی غاصب فوجیوں نے کئی کئی برس قبل گھروں سے اغواء کرنے کہ بعد لاپتہ کردیا ہے ان نیم بیوہ خواتین کو اپنے شوہروں کے زندہ یا شہید ہونے کا آج تک علم نہیں ہوسکا جس کی وجہ سے وہ کربناک زندگی جینے پر مجبور ہیں۔

انھوں نے کہا کہ عالمی سطح پر خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کو کشمیری خواتین کی حالت زار اور کیخلاف بھارتی فوجیوں اور دلی سرکار کے مظالم کا نوٹس لینا چاہئیے۔ انہوں کہا کہ گزشتہ چھتیس برسوں میں 1200 سے زائد کشمیری خواتین بھارتی فوجیوں کے حملوں میں شہید کی جا چکی ہیں انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کے اجتماعی مطالبے آزادی، انصاف اور امن کی جدوجھد میں شریک کشمیری خواتین سیدہ آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین سمیت کئی خواتین آج بھی بھارتی جبرو استبداد کا شکار ہیں اور وہ جیلوں میں قید رکھی گئی ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ بھارت ریاستی جبر اور خواتین پر مظالم کو بطور ہتھیار استعمال کرکے بھی تحریک آزادی کشمیر کو کبھی کچل نہیں سکے گا۔ انکا کہنا تھا کہ تاحصول آزادی ہم کشمیریوں کی بھارت کیخلاف مزاحمت جاری رہے گی۔