پاکستان کی ہزار کلومیٹر طویل ساحلی پٹی، سمندر اور بلیو اکانومی سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے، رئیر ایڈمرل کاشف منیر

فیصل آباد کے صنعتکار پاک بحریہ کو یونیفار م کیلئے کپڑا، ٹی شرٹس اور بیڈ شیٹس سمیت اور بہت سی اشیاء فراہم کر سکتے ہیں

جمعرات 26 جون 2025 16:28

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2025ء)فیصل آباد کے صنعتکاروں کو اس سال نومبر میں ہونے والی 4روزہ پاکستا ن انٹر نیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس۔2025 کے ذریعے پاک بحریہ میں مقامی طور پر تیار ہونے والے سامان کی کھپت کے علاوہ اپنی مصنوعات کو عالمی سطح پر متعارف کرانے کے لامحدود مواقعوں سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔

یہ بات پاک بحریہ کے نیشنل ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر جنرل رئیر ایڈمرل کاشف منیر (ستارہ امتیاز ملٹری) نے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری مین بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ہزار کلومیٹر طویل ساحلی پٹی، سمندر اور بلیو اکانومی سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ معیشت کو مستحکم بنیادوں پر استوار کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس سلسلہ میں Indigenous Technical Development کے شعبہ کا خاص طور پر ذکر کیا اور بتایا کہ فائر گارڈڈ پائپ کلاتھ اور ٹیکسٹائل سے متعلقہ بہت سی اشیاء اب پاکستان میں ہی بن رہی ہیں تاہم ابھی تک ہم بلیو اکانومی کے پوٹینشل سے پوری طرح فائدہ نہیں اٹھا سکے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح فیصل آباد کے صنعتکاروں نے ٹیکسٹائل کے ساتھ ساتھ دیگر شعبوں میں بھی سرمایہ کاری کی ہے اسی طرح انہیں بلیو اکانومی سے بھی فائدہ اٹھانا چاہیے۔

اس سے قبل فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر ریحان نسیم بھراڑہ نے بتایا کہ اگر چہ فیصل آباد کی پہچان ٹیکسٹائل ہے مگر اب یہاں دیگر صنعتی شعبے بھی تیزی سے ترقی کر رہے ہیں۔ انہوں نے سمندر، ساحلی پٹی اور بندرگاہوں کو ملک کا پانچواں صوبہ قرار دیا اور کہا کہ اِس کے لامحدود وسائل سے فائدہ اٹھانے کیلئے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ فیصل آباد کے صنعتکار پاک بحریہ کو یونیفار م کیلئے کپڑا، ٹی شرٹس اور بیڈ شیٹس سمیت اور بہت سی اشیاء فراہم کر سکتے ہیں تاہم اِن مواقعوں سے آگاہی کیلئے مقامی صنعتکاروں کو نومبر میں ہونے والی پاکستان انٹر نیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس میں شرکت کرنی چاہیے۔ انہوں نے مقامی صنعتکاروں کو رعایتی نرخوں پر سٹال دینے کے فیصلے کو سراہا تاہم تجویز دی کہ زیادہ تعداد میں چھوٹے سٹال قائم کئے جائیں تاکہ ایس ایم ای سیکٹر اس میں بھر پور طریقے سے شرکت کر سکے۔

اس موقع پر ایکسپو اور کانفرنس بارے ڈاکومینٹری بھی دکھلائی گئیں جبکہ نیوی کے دیگر افسروں نے بھی اس حوالے سے مختلف نکات کی وضاحت کی۔ رئیر ایڈمرل نے شرکا کے سوالوں کے جواب دیئے جبکہ سینئر نائب صدر قیصر شمس گچھا نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ صدر ریحان نسیم بھراڑہ اور رئیر ایڈمرل کاشف منیر کے درمیان شیلڈوں کا بھی تبادلہ ہوا۔ مہمانوں میں چیمبر کی 50سالہ گولڈن جوبلی تقریبات کے حوالے سے خصوصی پن بھی تقسیم کی گئیں۔ آخر میں رئیر ایڈمرل نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی درج کئے۔ اس موقع پر ایگزیکٹو ممبران محمد علی، نوید اکرم، ذیشان عمر، بلال وحید، محمد شہزاد اور احمد سکا بھی موجود تھے۔