Live Updates

وزیراعلی سندھ کا بجٹ تخمینوں کے تحت معیشت کو فروغ دینے، مشکلات کا شکار شعبوں کی معاونت کرنے اور عوام پر بوجھ کم کرنے کے لیے اہم ریلیف اقدامات کا اعلان

جمعرات 26 جون 2025 17:28

وزیراعلی سندھ کا بجٹ تخمینوں کے تحت معیشت کو فروغ دینے، مشکلات کا شکار ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2025ء)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے مالی سال 2025-26 کے بجٹ تخمینوں کے تحت معیشت کو فروغ دینے، مشکلات کا شکار شعبوں کی معاونت کرنے اور عوام پر بوجھ کم کرنے کے لیے اہم ریلیف اقدامات کا اعلان کیا ہے۔فنانس بل کے تحت تجویز کردہ ریلیف کے علاوہ، متعدد اہم مراعات کو نوٹیفکیشنز اور موجودہ قوانین و ضوابط میں ترامیم کے ذریعے حتمی شکل دی جاچکی ہے۔

یہ اقدامات ٹیکس اور نان ٹیکس دونوں شعبوں پر محیط ہیں اور زرعی، ٹرانسپورٹ، صحت، تعلیم اور چھوٹے کاروباروں جیسے شعبوں کااحاطہ کرتے ہیں۔ریلیف اقدامات کے تحت کپاس کی پیداوار میں 30.7 فیصد کمی اور زرعی ترقی کی سست رفتاری کے پیش نظر کسانوں کو سہولت دینے کے لیے کپاس فیس ختم کردی گئی ہے۔

(جاری ہے)

خراب موسم اور کم فصلوں کی کاشت کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ڈرینیج سیس ختم کردیا گیا ہے۔

مختلف ریونیو چارجز میں 50 فیصد کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے جن میںانتقال فیس مصدقہ نقول کی فیس ،سیلز سرٹیفکیٹ ،سولونسی سرٹیفکیٹ ،وراثتی سرٹیفکیٹ شامل ہیں۔کمرشل گاڑیوں پر سالانہ ٹیکس کم کرکے صرف 1,000 روپے کردیا گیا، جس سے ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس کے شعبے کو بڑا ریلیف ملے گا۔وزیراعلی نے سات قوانین میں ترامیم یا ان کے خاتمے کی تجاویز پیش کیں، جنہیں اسمبلی نے منظور کرلیا۔

ان قوانین میںاسٹامپ ایکٹ، 1899،موٹر وہیکلز ایکٹ، 1939،سندھ انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی ایکٹ، 1958 (منسوخ) ،سندھ موٹر وہیکل ٹیکسیشن ایکٹ، 1958،سندھ فنانس ایکٹ، 1964 سیکشن 11 (پروفیشنل ٹیکس ختم)،سندھ سیلز ٹیکس آن سروسز ایکٹ، 2011 سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ، 2013 سیکشن 95 (لوکل سیس ختم) شامل ہیں۔آئندہ تھرڈ پارٹی موٹر انشورنس پر اسٹامپ ڈیوٹی اب صرف 50 روپے ہوگی۔

موٹر سائیکل انشورنس سے استثنی: مالی سال 2025-26 سے دو پہیہ گاڑیاں لازمی انشورنس کی شرط سے مستثنی ہوں گی۔تفریحی ڈیوٹی کا خاتمہ: سینما، تھیٹر، آرٹ کونسلز، واٹر پارکس اور ثقافتی تقاریب پر سے تمام ٹیکس ختم کر دیے گئے ہیں۔موٹر وہیکل اور پروفیشنل ٹیکس میں بڑی کمی کی گئی ہے اورکمرشل گاڑیوں پر ٹیکس: صرف 1,000 روپے سالانہ ہوگا۔پروفیشنل ٹیکس کا خاتمہ کردیا گیا ہے چھوٹے کاروباروں کے لیے چھوٹ کی حد میں اضافہ کردیا گیا ہے ۔

40 لاکھ روپے سالانہ ٹرن اوور والے کاروبار اب سیلز ٹیکس سے مستثنی ہوں گے۔ریسٹورنٹس اور کیٹررز کی چھوٹ کی حد 25 لاکھ سے بڑھا کر 50 لاکھ کر دی گئی، جس سے سالانہ 40 کروڑ روپے کا ریلیف ملے گا۔لوکل سیس کے خاتمہ: سے پیداواری لاگت میں کمی آئے گی اور زرعی منافع میں اضافہ ہوگا۔زیراعلی مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت کے یہ جامع ریلیف اقدامات ترقی دوست اور عوام دوست مالی پالیسی کی علامت ہیں، جن کا مقصد معیشت کو متحرک کرنا، رجعت پسند ٹیکسوں کا خاتمہ اور زراعت، ٹرانسپورٹ اور چھوٹے کاروباروں جیسے اہم شعبوں کو مستحکم بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 202526 کا بجٹ صوبے میں بحالی، مساوات اور پائیدار ترقی کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات