جہاد باطنی نفس کے ساتھ جہاد بیرونی دشمن سے جہاد سے بھی برتر اور دشوار تر ہے،خطیب پاکستان علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی

جمعہ 27 جون 2025 22:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جون2025ء) خطیب پاکستان علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی کا نشتر پارک میں مرکزی عشرہ محرم الحرام کی پہلی مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جہاد باطنی نفس کے ساتھ جہاد بیرونی دشمن سے جہاد سے بھی برتر اور دشوار تر ہے یہ جہاد نفسانی خواہشات سے لڑنے،غصے،حرص دنیا اور اپنی خواہشات کو اللہ کی رضا پر قربان کرنے کا نام ہے انسان کی خودسازی اور اپنے نفس سے جہاد بیرونی دشمن سے جہاد کی بنیاد ہے اور چونکہ اس کا پھل یا نتیجہ بہت زیادہ ہے اس لیے اس کی راہ بھی عجیب طور پر کٹھن اور طاقت آزمائی سے بھرپور ہے جو شخص مختلف میدانوں میں اپنے نفس پر غالب آ جائے اور اسے رام کر لے وہ کامیاب انسان ہے اور امام علیؑ کے بقول ایسا شخص شیطان کو زمین پر گرا کر آگ میں جھونک دیتا ہے کربلا میں عاشور کے دن وہ لوگ جو نفس سے جہاد کرنے والے تھے وہاں موجود تھے ان کی نیتوں میں کوئی دنیاوی لالچ مال و دولت،مقام،عیش و آرام،زندگی یا کسی اور چیز کی طلب نہیں تھی لہٰذا وہ کامیاب ہو گئے مثال کے طور پر عمرو بن قرظہ انصاری جو کربلا میں امام حسینؑ کے ساتھ شہید ہوئے جبکہ ان کا بھائی علی بن قرظہ،عمر سعد کی فوج میں تھا کیونکہ عمرو بن قرظہ نے اپنی درونی خواہشات کو رام کرلیا تھا لہذا وہ کبھی بھی بھائی کی محبت کی وجہ سے دشمن سے لڑنے میں کمزور نہیں پڑے اور انہوں نے امام کا ساتھ دیا اور آخر وقت تک مضبوطی کے ساتھ امام حسین کے ساتھ کھڑے رہے اور اسی راہ میں شہید کردیئے گئے عاشورکا درس یہ ہے کہ صرف وہ لوگ دشمن کے مقابل کھڑے ہوسکتے ہیں جو اپنے نفس پرقابو پالیں جو قدرت،شہرت اور ریاست کی محبت نہ رکھتے ہوں۔