کشمیری نوجوانوں کی کالے قوانین کے تحت پے در پے گرفتاری بھارتی جبر کی ایک واضح مثال ہے، حریت کانفرنس

ہفتہ 28 جون 2025 17:10

سری نگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جون2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے پبلک سیفٹی ایکٹ اور یو اے پی اےجیسے کالے قوانین کے تحت نوجوانوں کی پے در پے گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے آزادی پسند کشمیریوں پربھارتی جبر کی واضح مثال قرار دیا ہے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان عبدالرشد منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں سوپور میں تین نوجوانوں عرفان محی الدین ڈار، محمد آصف خان اور گوہر مقبول راتھر جبکہ پہلگام میں دو نوجوانوں پرویز احمد اور بشیر احمد کی حالیہ گرفتاری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بلا جواز گرفتار یوں کا مقصد آزادی پسند کشمیریوں میں خوف وہراس پیدا کرنا اور اختلاف رائے کی آوازوں کو دبانا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکام تحریک آزادی کو بدنام کرنے اور پاکستان پر دہشت گردی کے اپنے مضحکہ خیز الزام کو تقویت دینے کیلئے گرفتار نوجوانوں پر جھوٹے بیانات دینے کے لیے دبائو ڈال رہے ہیں ۔ترجمان نے کہا کہ کشمیری بھارت کے غیر قانونی قبضے کو مسترد کرتے ہیں اور وہ بھارت کی تمام تر چیرہ دستیوں کے باوجود اپنی جدوجہد عزم وہمت سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری جموں وکشمیر کو مسلسل ایک متنازعہ خطہ مانتی ہے جس کے سیاسی مستقبل کا تعین ہونا ابھی باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی کی کوششیں ترک کرے اور کشمیریوں کو انکا پیدائشی حق ، حق خود ارادیت دے جسے اقوام متحدہ نے بھی تسلیم کر رکھا ہے۔ترجمان نے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ادھم پور میں شہید ہونے والے نوجوان کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کی بیش بہا قربانیاں ایک دن ضرور رنگ لائیں گی۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیلئے کردار ادا کریں۔