چین میں شدید بارشیں ایک اور شہر زیر آب

DW ڈی ڈبلیو ہفتہ 28 جون 2025 20:20

چین میں شدید بارشیں ایک اور شہر زیر آب

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 28 جون 2025ء) چین کا شہر رونگ ژانگ جو تین دریاؤں کے سنگم پر واقع ہے، 300,000 کی آبادی پر مشتمل ہے۔ رواں ہفتے کے شروع میں ریکارڈ موسلا دھار بارش کے سبب زیر آب آ گیا تھا۔ بارشوں کی تباہی کے ساتھ ساتھ یہاں چھ افراد ہلاک ہوئے تھے اور 80,000 سے زیادہ رہائشی گھر بار چھوڑ نے پر مجبور ہوگئے تھے۔ اس شہر میں مسلسل 72 گھنٹوں کے اندر ہونے والی بارش کی مقدار پورے جون کے ماہ میں ہونے والی بارشوں کی مقدار کے اوسط سے دوگنا تھی۔

فلڈ ایمرجنسی

ہفتے کو چینی حکام نے سیلاب کی نئی لہر کا مقابلہ کرنے کے لیے شہر کے فلڈ ایمرجنسی رسپانس لیول کو بلند ترین سطح پر کر دیا ہے۔


سیلاب کے خلاف چین کی دیرینہ جنگ

چین ہزاروں سالوں سے موسم گرما کے سیلاب سے نبرد آزما رہا ہے۔

(جاری ہے)

لیکن کچھ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے نتیجے میں چین میں بارشوں کا سلسلہ پہلے سے کہیں زیادہ شدت کا اور بار بار ہونے لگا ہے۔

اس کے سنگین نتائج ڈیموں کے ٹوٹ جانے کی صورت میں مرتب ہو سکتے ہیں۔

جنوبی چین میں گزشتہ دو دنوں کے دوران یونان، گوئی ژو ، گوانگ ژی، اور حائنان میں 13 مرکزی دریا طوفان کی زد میں آئے اور ان کی پانی کی سطح انتباہی سطح سے تجاوز کر گئی۔ سرکاری ٹی وی چینل سی سی ٹی وی نے ہفتے کے روز یہ بات وزارت آبی وسائل کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہی۔

چین کے مقامی میڈیا اور بین الاقوامی میڈیا کی گزشتہ چند دنوں کی رپورٹوں میں کہا گیا کہ چین میں حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب سے تقریباً ایک لاکھ 80 ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں، جن میں سے 68 ہزار سے زائد شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق، مقامی اور صوبائی سطح پر ہزاروں امدادی کارکن ملبہ ہٹانے، سڑکوں کی بحالی اور بنیادی ڈھانچے کی مرمت کا کام انجام دینے کے لیے تعینات کر دیے گئے ہیں۔

ادارت: افسر اعوان