اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 29 جون 2025ء) یوکرین کی فضائیہ کا کہنا ہے کہ روس نے گزشتہ شب یوکرین پر مجموعی طور پر 537 فضائی ہتھیار داغے، جن میں 477 ڈرون اور 60 میزائل شامل ہیں۔ ان میں سے 249 کو مار گرایا گیا جبکہ 226 لاپتہ ہو گئے، جو ممکنہ طور پر الیکٹرانک طور پر جام کیے جانے سے گرے۔
روس کے کییف پر بڑے ڈرون اور میزائل حملے، سات افراد ہلاک
یوکرین کا ’سرپرائز حملہ‘، روس کے لیے سبکی کیسے؟
یوکرین کی فضائیہ کے مواصلات کے سربراہ یوری اہناٹ نے خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ فروری 2022 میں روس کے مکمل حملے کے آغاز کے بعد سے یہ ملک پر 'سب سے بڑا فضائی حملہ‘ تھا، جس میں ڈرونز اور مختلف قسم کے میزائلوں کو استعمال کیا گیا۔
اس حملے میں مغربی یوکرین سمیت کئی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا جو فرنٹ لائن سے بہت دور تھے۔(جاری ہے)
ڈرون حملوں میں دو افراد ہلاک متعدد زخمی
یوکرینی علاقے خیرسون کے گورنر اولیکسنڈر پروکوڈین نے بتایا کہ خیرسون کے علاقے میں ڈرون حملے میں ایک شخص ہلاک ہوا۔
جبکہ ایک شخص اس وقت ہلاک ہوا جب ایک ڈرون نے خارکیف کے علاقے میں ایک کار کو نشانہ بنایا۔
علاقائی گورنر ایہور تبریٹس کے مطابق چیرکاسی میں ایک بچے سمیت چھ افراد زخمی ہوئے۔روس پر یوکرینی ڈرون حملے
روس کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ اس نے یوکرین کے تین ڈرونز کو رات گئے مار گرایا۔
یوکرین کے گورنر الیگزینڈر بوگوماز نے آج اتوار 29 جون کی صبح کہا کہ روس کے مغربی شہر برائنسک پر یوکرین کے ایک اور ڈرون حملے میں دو افراد زخمی ہوئے ہیں۔
دریں اثنا، روس نے اتوار کے روز دعویٰ کیا ہے کہ اس نے جزوی طور پر روس کے زیر قبضہ ڈونیٹسک کے علاقے میں نووکرینکا گاؤں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
تازہ حملے، جنگ بندی کے امکانات پر سوالیہ نشان
روس کی یہ تازہ حملےروسی صدر ولادیمیر پوٹن کے جمعے کے روز اس بیان کے بعد ہوئے ہیں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ماسکو استنبول میں براہ راست امن مذاکرات کے نئے دور کے لیے تیار ہے۔
تاہم، جنگ میں کمی کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے ہیں اور نہ ہی امریکہ کی زیر قیادت بین الاقوامی امن کی کوششوں میں اب تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ استنبول میں روسی اور یوکرینی وفود کے درمیان مذاکرات کے دو حالیہ دور مختصر تھے اور کسی سمجھوتے تک پہنچنے پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔
روسی حملے میں یوکرین کا ایف 16 طیارہ تباہ، پائلٹ ہلاک
یوکرین کا ایک ایف 16 لڑاکا طیارہ روسی حملوں سے دفاع کرتے ہوئے گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں ایک پائلٹ ہلاک ہو گیا۔
یوکرینی فضائیہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ لیفٹیننٹ کرنل پائلٹ نے اپنے متاثرہ طیارے کو رہائشی علاقوں سے دور لے جانے کی ہر ممکن کوشش کی لیکن وہ بروقت باہر نکلنے میں ناکام رہے۔
1993 میں پیدا ہونے والے پائلٹ نے مبینہ طور پر نشانہ بنانے سے پہلے سات اہداف کو مار گرایا تھا۔
فضائیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بدقسمتی سے ہمیں ایک اور تکلیف دہ نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
رپورٹ کے مطابق روس نے رات گئے یوکرین کی سرزمین پر 500 سے زائد ڈرونز، میزائل اور کروز میزائل داغے جس کے نتیجے میں شہری انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا۔
امریکی ایف 16 لڑاکا طیاروں اور مغرب میں تربیت یافتہ پائلٹوں کے نقصان کو یوکرین کے لیے انتہائی اہم سمجھا جاتا ہے۔ روس کی طرف سے یوکرین پر جنگ مسلط کرنے کے بعد سے اب تک یوکرین کے تین ایف 16 لڑاکا طیارے روسی حملوں سے دفاع کرتے ہوئے تباہ ہو چکے ہیں۔
ادارت: کشور مُصطفیٰ