Live Updates

سپیکر نے 26 معطل پی ٹی آئی ارکان پنجاب اسمبلی کو ڈی سیٹ کرنے کی کارروائی شروع کردی

سپیکر آفس نے وزارت قانون سے مشاورت شروع کر دی، قانونی و آئینی نکات پر سینئر قانون دانوں سے بھی رائے لی گئی

Sajid Ali ساجد علی منگل 1 جولائی 2025 13:46

سپیکر نے 26 معطل پی ٹی آئی ارکان پنجاب اسمبلی کو ڈی سیٹ کرنے کی کارروائی ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 جولائی 2025ء ) سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کی جانب سے 26 معطل اپوزیشن ارکان اسمبلی کو ڈی سیٹ کرنے کی کارروائی شروع کردی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کے معطل ہونے والے 26 ارکان اسمبلی کو ڈی سیٹ کرنے کے لیے کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے، اس سلسلے میں سپیکر آفس نے صوبائی وزارت قانون سے مشاورت شروع کر دی ہے، اس کے علاوہ قانونی و آئینی نکات پر سینئر قانون دانوں سے بھی رائے لی جا رہی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ پارلیمانی لیڈر کے فیصلے کی خلاف ورزی کو بنیاد بنا کر ان ارکان کی رکنیت ختم کیے جانے کا کیس بنایا جارہا ہے، جس کے لیے سپیکر آفس نے عاشورہ کے بعد اس حوالے سے باضابطہ ریفرنس ارسال کرنے کا عندیہ دیا ہے، جس کے تحت معطل ارکان کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی کارروائی آگے بڑھائی جائے گی، سپیکر نے اس سلسلے میں سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے ایک فیصلے کا بھی تفصیلی جائزہ لینا شروع کر دیا۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں پنجاب حکومت نے اپوزیشن کو طاقت سے محروم کرنے کے لیے 13 سٹینڈنگ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ سے ان کی برطرفی کی تیاری کرلی، ان کمیٹیوں میں سے چار پر عدم اعتماد کامیاب ہوگئی، پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے 4 قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینوں کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد اسمبلی سیکرٹریٹ نے ان چیئرمینوں کو عہدوں سے ہٹانے کے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیئے، جس کے تحت انصر اقبال کو قائمہ کمیٹی برائے خصوصی تعلیم کی چیئرمین شپ سے ہٹا دیا گیا، رائے مرتضیٰ اقبال کو پروفیشنل مینجمنٹ کمیٹی کی سربراہی سے فارغ کیا گیا ہے، ایم پی اے احسن علی جو سٹینڈنگ کمیٹی برائے کالونیز کے چیئرمین تھے ان کو بھی ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا، اس کے علاوہ صائمہ کنول کو قائمہ کمیٹی برائے تعلیم کی چیئرپرسن کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا۔

معلوم ہوا ہے کہ بجٹ تقریر کے دوران ہنگامہ آرائی کرنے والے 26 اپوزیشن اراکین کو معطل کیا گیا جس کے نتیجے میں نا صرف اپوزیشن کی عددی قوت متاثر ہوئی بلکہ اسے آئینی طور پر اجلاس بلانے کے اختیار سے بھی محروم کر دیا گیا، اسمبلی قواعد کے تحت اپوزیشن کو اجلاس بلانے کے لیے 93 اراکین کے دستخط درکار ہوتے ہیں مگر معطلی کے بعد اب اپوزیشن کے پاس صرف 79 فعال اراکین رہ گئے ہیں، پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کی مجموعی تعداد 105 تھی جس میں سے اب معطلی کے بعد اکثریت فعال کردار ادا کرنے سے قاصر ہے، سپیکر نے ناصرف معطل اراکین کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیا بلکہ بعض کے خلاف ریفرنس بھیجنے کا اعلان بھی کیا تھا، 16 جون 2025ء کے بجٹ اجلاس کے دوران توڑ پھوڑ اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے واقعے پر 10 اپوزیشن اراکین پر 20 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔

Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات