دنیا بھر میں 66 کروڑ سے زائد افراد بجلی کی سہولت سے محروم ہیں، عالمی ادارہ صحت

منگل 1 جولائی 2025 16:40

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جولائی2025ء) اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں 66 کروڑ سے زائد افراد بجلی کی سہولت سے محروم ہیں۔امارت نیوز ایجنسی وام کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور اس کے شراکت داروں کی جانب سے بدھ کے روز جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگرچہ دنیا کی تقریباً 92 فیصد آبادی کو بنیادی سطح پر بجلی تک رسائی حاصل ہو چکی ہے، تاہم اب بھی 66 کروڑ 60 لاکھ سے زائد افراد اس سہولت سے محروم ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2022 کے بعد توانائی تک بنیادی رسائی کی شرح میں بہتری تو آئی ہے، تاہم موجودہ رفتار اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز) میں شامل ہدف یعنی 2030 تک عالمی سطح پر بجلی تک مکمل رسائی کے حصول کے لیے ناکافی ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ مجموعی پیش رفت کے باوجود، مختلف خطوں کے درمیان واضح تفاوت برقرار ہے۔

اندازوں کے مطابق دیہی علاقوں میں 1.5 ارب افراد اب بھی صاف ایندھن سے کھانا پکانے کی سہولت سے محروم ہیں، جبکہ دو ارب سے زائد افراد لکڑی اور کوئلے جیسے مضر صحت ایندھن کے استعمال پر انحصار کرتے ہیں، جو صحت اور ماحول دونوں کے لیے نقصان دہ ہیں۔بین الاقوامی توانائی ایجنسی (آئی ای اے) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، فاتح بیرول نے اس حوالے سے کہا کہ اگرچہ دنیا کے کچھ حصوں میں پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے، لیکن افریقی خطے میں بجلی اور صاف توانائی کی فراہمی کی رفتار انتہائی سست رہی ہے۔

ان کے مطابق، دنیا بھر میں بجلی سے محروم افراد میں سے 85 فیصد کا تعلق ذیلی صحارا افریقہ سے ہے۔رپورٹ میں مالی وسائل کی کمی اور ان کی عدم دستیابی کو سست روی اور علاقائی تفاوت کی بڑی وجہ قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اگرچہ 2022 کے بعد ترقی پذیر ممالک کے لیے صاف توانائی کے سلسلے میں بین الاقوامی مالی معاونت میں کچھ اضافہ دیکھا گیا ہے، تاہم 2023 میں یہ معاونت 2016 کے مقابلے میں نمایاں حد تک کم رہی۔رپورٹ میں زور دیا گیا ہے کہ ترقی پذیر ممالک، بالخصوص ذیلی صحارا افریقہ میں، توانائی کے شعبے میں تیزی لانے کے لیے سرکاری و نجی شعبے کے مابین بین الاقوامی تعاون کو مزید مضبوط بنانا ہوگا، تاکہ مالی وسائل کی فراہمی کو بہتر بنایا جا سکے۔