
دنیا کی 60 کمپنیاں غزہ میں جنگ اور مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کےلیے مددگار، اقوام متحدہ رپورٹ
بدھ 2 جولائی 2025 08:50
(جاری ہے)
یہ رپورٹ شائع کی گئی ہے۔ جس میں اسرائیل کے ساتھ تعاون، مدد اور کاروبار میں موجود کمپنیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ اپنی ڈیلنگ کو روک دیں۔
کیونکہ اس صورت میں انہیں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کے الزامات کے تحت احتساب کا سامنا کرنا ہوگا۔غزہ میں زندگی مکمل طور پر مفلوج اور تباہ ہو چکی ہے۔ جبکہ مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فوج کے حملے بڑھ رہے ہیں۔ اس رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ہے کیونکہ یہ ان میں سے بہت سوں کے لیے پرکشش کام ہے۔27 افراد پر مشتمل اس رپورٹ میں فرانسسکا البانیز نے لکھا ہے کہ میں ان کارپوریٹ شعبے کی کمپنیوں پر یہ الزام لگاتی ہوں جو اسرائیل کی مدد کر کے فوجی کارروائیوں کا باعث بن رہی ہیں۔اس رپورٹ میں اسرائیل کی مددگار بین الاقوامی کمپنیوں کو ان کے شعبوں کے اعتبار سے مختلف گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ فوج اور ٹیکنالوجی سے متعلق کمپنیوں کو ایک گروپ میں شامل کیا گیا ہے۔ لیکن یہ ہر کمپنی کے لیے واضح طور پر نہیں کہا گیا کہ وہ ناجائز یہودی بستیوں کے لیے مددگار ہیں یا غزہ میں جاری جنگ کے سلسلے میں مدد کر رہی ہیں۔اقوام متحدہ کی ماہر نے اپنی رپورٹ میں 15 کاروباری کمپنیوں کو براہ راست اسرائیل کی مدد کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ تاہم فرانسسکا البانیز نے اپنی رپورٹ میں ان کمپنیوں کا جواب شامل نہیں کیا۔جن ہتھیار بنانے والی کمپنیوں کا نام رپورٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ ان میں 'لاک ہیٹ مالٹن' اور 'لیونارڈو' نامی کمپنیاں شامل ہیں۔ رہورٹ کے مطابق غزہ میں استعمال کرنے کے لیے اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرتی ہیں۔فہرست میں بھاری مشینری فراہم کرنے والی کمپنیوں میں سے 'کیٹرپلر' اور 'ایچ ڈی ہنڈائے' شامل ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان کمپنیوں کے فراہم کردہ آلات فلسطینی شہریوں کی پراپرٹیز اور املاک کو تباہ کرنے کے لیے کام آرہی ہیں۔'کیٹر پلر' نے ماضی میں یہ کہا تھا کہ اس کی مصنوعات بین الاقوامی قانون کے مطابق استعمال ہو رہی ہیں۔ تاہم ان کمپنیوں میں سے کسی نے بھی فوری طور پر جواب نہیں دیا ہے کہ وہ نسل کشی میں مصروف اسرائیل کی مدد کیوں کرتی ہیں۔ٹیکنالوجی کے میدان میں بڑے ناموں 'الفیبیٹ، ایمازون، مائیکروسافٹ اور آئی بی ایم' کو اسرائیل کو جاسوسی و نگرانی کے لیے آلات فراہم کرنے کا ذمہ دار بنایا گیا ہے۔'ایلفابیٹ' نامی کمپنی کو اس سے پہلے بھی اسی الزام کے تحت دیکھا جا چکا ہے۔ تاہم اس کمپنی نے اس سے پہلے یہ جواب دیا تھا کہ اس کا معاہدہ اسرائیلی حکومت کے ساتھ ہے۔ جس کی مالیت 1.2 ملین بنتی ہے اور وہ براہ راست فوج کو کوئی مدد نہیں دیتی۔'پلانٹیر ٹیکنالوجی' پر الزام ہے کہ وہ مصنوعی ذہانت سے متعلق آلات اسرائیل کو فراہم کرتی ہے۔اس رپورٹ کو اقوام متحدہ نے سابقہ مباحثوں کے ساتھ جوڑا ہے جس میں ان کمپنیوں کا ذکر ہے کہ وہ اسرائیل کی ناجائز یہودی بستیوں میں اسرائیل کی مدد کرتی ہیں۔ بعدازاں جون 2023 میں ان کمپنیوں سے متعلق معلومات کو اپ ڈیٹ کیا گیا اور اس میں مزید کچھ کمپنیوں کو اسرائیل کی مدد کرنے کی وجہ سے شامل کیا گیا۔یہ رپورٹ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے لیے کمیشن کے 47 ارکان میں تقسیم کر دی گئی ہے۔ تاہم اقوام متحدہ کے اس ادارے کے پاس یہ اختیار نہیں ہے کہ اس کی رپورٹ کو تمام ممالک اپنے لیے لازمی فرض کے طور پر دیکھیں۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
غیر ملکی ماہر کارکنوں کیلئے H-1B ویزہ فیس بڑھانے کا ٹرمپ کا فیصلہ عدالت میں چیلنج
-
فلوٹیلا کے مزید 137 کارکن بیدخل، برہنہ کرکے تلاشی لی گئی، انسانیت سوز سلوک کا انکشاف
-
ایران کے ایٹمی پروگرام پر لگے الزامات بے بنیاد ہیں، پزشکیان
-
اسرائیل نے انخلاء کی ابتدائی لائن پر رضامندی ظاہر کردی، جنگ بندی فوری طور پر مؤثر ہوجائے گی تو یرغمالیوں اور قیدیوں کا تبادلہ شروع ہوگا، ٹرمپ
-
بٹ کوئن کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح سے تجاوز کر گئی
-
مغویوں کی رہائی میں تاخیر کی تو امن منصوبے کی تمام شرائط ختم ہوجائیں گی
-
پہلی بیوی چھوڑ کر چلی گئی، شوہر ہیلی کاپٹر میں دوسری دلہن گھر لے آیا
-
کراچی پر حملہ کرسکتے ہیں، پاکستان کا جغرافیہ تبدیل کرسکتے ہیں‘ راج ناتھ کی گیدڑ بھپکی
-
پہلی ششماہی میں عمرہ زائرین کی تعداد 38 لاکھ رہی ، سعودی حکام
-
حماس دائمی امن کیلئے تیار ہے، امریکی صدر ٹرمپ
-
کراچی پرحملہ کرسکتے ہیں،بھارتی وزیردفاع راج ناتھ کی گیدڑ بھپکی
-
اسرائیل نے ٹرمپ منصوبے کے پہلے مرحلے پر عمل شروع کر دیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.