سندھ ہائیکورٹ ، آئینی بینچ نے سابق صدر عارف علوی کے بینک اکائونٹس منجمد کرنے کیخلاف درخواست پر تفتیشی افسر کے جواب کے بعد سماعت اگست تک ملتوی

بدھ 2 جولائی 2025 20:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جولائی2025ء)سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے سابق صدر عارف علوی کے بینک اکائونٹس منجمد کرنے کیخلاف درخواست پر تفتیشی افسر کے جواب کے بعد سماعت اگست تک ملتوی کردی۔ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ کے روبرو سابق صدر عارف علوی کے بینک اکانٹس منجمد کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ تفتیشی افسر عدالت میں پیش ہوئے اور شوکاز نوٹس کا جواب جمع کروادیا۔

سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ ملزم انکوائری میں پیش نہیں ہو رہے، جس کی وجہ سے کارروائی کی گئی۔ 2 بار نوٹس جاری کئے لیکن کوئی بھی پیش نہیں ہوا تھا۔ عدالت انہیں ریلیف دے چکی ہے کہ 10 لاکھ روپے اکانٹ سے نکال سکتے ہیں۔ بیرسٹر علی طاہر نے موقف اپنایا کہ مجھے میری ہی پیسے استعمال کرنے سے روکا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جب آپ انکوائری کا سامنا نہیں کریں گے تو اس طرح کی مشکلات تو ہوں گی ہی۔

بیرسٹر علی طاہر نے موقف دیا کہ کم سے کم میری گزارش کو تو سنیں۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ ہم فی الحال کوئی حکم نہیں دے رہے ہیں جو آپ ایسی باتیں کررہے ہیں۔ آپ اپنا اور دوسرے لوگوں کا وقت ضائع کررہے ہیں۔ سرکاری وکیل نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے سے استثنی دیا جائے۔ عدالت نے سرکاری وکیل کی استدعا کو منظور کرلیا۔

عدالت نے درخواست کی سماعت اگست کے دوسرے ہفتے تک کے لئیے ملتوی کردی۔ گزشتہ سماعت پر عدالت نے جواب جمع نہ کرانے پر تفتیشی افسر کو شوکاز جاری کردیا۔ عارف علوی کے وکیل بیرسٹر علی طاہر کے مطابق ہمیں تفتیشی افسر کی رپورٹ کی کاپی بھی نہیں دی گئی۔ عدالت نے آج میری درخواست کو سنا ہی نہیں۔ اب ہمیں آئینی بینچز سے کوئی بھی امید ہے ہی نہیں۔

گزشتہ سماعت پر عدالت نے سابق صدر کے اکانٹ سے 10 لاکھ روپے تک رقم نکلوانے کی اجازت دی تھی. سابق صدر عارف علوی، انکی اہلیہ اور بچوں کے بینک اکانٹس منجمد کردیئے گئے ہیں۔ ایف آئی اے نے انکوائری کی بنیاد پر پوری فیملی کے بینک اکانٹس منجمد کئے۔ پوری فیملی کے اکانٹس منجمد کرنے سے روز مرہ کے اخراجات پورے کرنا مشکل ہو گئے ہیں۔ ہمیں علم ہوا ہے کہ اینٹی منی لانڈرنگ کے الزامات کی انکوائری کی جارہی ہے۔ لیکن ہمیں کوئی دستاویز فراہم نہیں کی جارہی۔ یہ سب انکوائریاں سیاسی بنیادوں پر کی جارہی ہیں۔ سابق صدر کو انکی سیاسی وابستگی کی سزا دی جارہی ہے۔