اب وقت آگیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو حل کیا جائے،یہ تنازع بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کا باعث ہے،اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنے کے بعد پاکستانی سفیر عاصم افتخار احمد کی اقوام متحدہ میں پریس کانفرنس

بدھ 2 جولائی 2025 20:40

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جولائی2025ء) اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو حل کیا جائے۔جولائی کے مہینے کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنے کے بعد گزشتہ روز نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران انھوں نے تنازعہ کشمیر کو حل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئےکہا کہ یہ مسئلہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی اور رنجش کا باعث بن رہا ہے۔

اب وقت آگیا ہے کہ اس (کشمیر کے تنازعہ) کو حل کیا جائے یہ صرف پاکستان کی ذمہ داری نہیں ۔میرے خیال میں یہ خود سلامتی کونسل اور خاص طور پر مستقل اراکین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی قراردادوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اقدامات کریں۔

(جاری ہے)

ان کی پریس کانفرنس سے قبل 15 رکنی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں جولائی کے مہینے کے کاموں کی منظوری دی گئی۔

سفیر عاصم افتخار احمد نے اقوام متحدہ کے نمائندوں کو بتایا کہ ہمارا نقطہ نظر اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں، تنازعات کے پرامن حل ، خود مختار مساوات اوربین الاقوامی قانون کا احترام ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اپنی صدارت کے دوران دو دستخطی تقریبات کا انعقاد کرے گا ۔ ان میں سے ایک اعلیٰ سطحی مباحثہ جس کا عنوان "کثیر جہتی کے ذریعے بین الاقوامی امن و سلامتی کو فروغ دینا اور تنازعات کا پرامن حل" ہے۔

دوسرا مباحثہ 24 جولائی کو او آئی سی اور اقوام متحدہ کے تعاون پر ہے۔دونوں مباحثوں کی صدارت نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ 23 جولائی کو فلسطین پر سہ ماہی مباحثے کی صدارت بھی کریں گے۔ پاکستانی سفیر نے کہا کہ ہماری توجہ تنازعات کے تصفیہ کے طریقہ کار پر غور کرنے؛ کونسل کے فیصلوں پر عمل درآمد کی راہ میں حائل رکاوٹوں پر بات کرنے؛ سفارت کاری، ثالثی اور تکنیکی مدد کو بڑھانے کے طریقے تلاش کرنے اور تنازعات کے حل کے لیے مستقبل کے معاہدے میں کیے گئے وعدوں کو تقویت دینے پر رہے گی۔

مسئلہ کشمیر کے بارے میں سفیر عاصم افتخار نے کہا کہ سلامتی کونسل کے ایجنڈے میں شامل تمام ایشوز پر کسی بھی وقت بات کی جا سکتی ہے۔ دہائیوں پرانا تنازعہ ایجنڈے میں شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کئی قراردادوں میں اعلان کیا کہ دیگر عناصر کے ساتھ ساتھ کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت دیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ یہ ایک سنگین تنازعہ ہے، اس کی کئی جہتیں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جو حل طلب ہے۔یہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تناؤ کی وجہ ہے۔ یہ خطے میں دوستانہ تعلقات کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ اس پر توجہ دی جائے۔انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور افریقہ، یورپ، ایشیا اور لاطینی امریکہ میں پیش رفت سمیت اہم عالمی مسائل پر توجہ مرکوز رکھے گی۔سلامتی کونسل کی صدارت ہر ماہ اس کے 15 اراکین کے درمیان حروف تہجی کی ترتیب سے ہوتی ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ کے ارکان کی زبردست حمایت سےغیرمستقل رکن کے طور پر منتخب ہوا اور اسے 193میں سے 182 ووٹ ملےتھے۔