Live Updates

پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کے خلاف کسی قسم کی تحریک عدم اعتماد زیر غور نہیں، رانا ثناء اللہ

مولانا فضل الرحمان سے حکومت گرانے کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی گئی ہے، پی ٹی آئی جمہوریت کو مکالمے سے نہیں، بلکہ ڈیڈلاک سے چلانا چاہتی ہے، وزیراعظم کے مشیربرائے سیاسی امور کی گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 3 جولائی 2025 11:01

پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کے خلاف کسی قسم کی تحریک عدم اعتماد زیر غور ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03جولائی 2025)وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کے خلاف کسی قسم کی تحریک عدم اعتماد زیر غور نہیں، مولانا فضل الرحمان سے حکومت گرانے کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی گئی ہے،نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور کاکہنا تھا کہ خیبرپختونخوا ہ میں پی ٹی آئی کی حکومت اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کی سیاسی امانت کو علی امین گنڈاپور بخوبی سنبھالے ہوئے ہیں۔

خیبرپختونخواہ میں صوبائی حکومت گرانے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔پی ٹی آئی جمہوریت کو مکالمے سے نہیں، بلکہ ڈیڈلاک سے چلانا چاہتی ہے۔ پی ٹی آئی کی سیاست ہمیشہ اسٹیبلشمنٹ کے سہارے رہی، وہ اقتدار میں واپس آنے کیلئے ایک بار پھر یہی سہارا چاہتی ہے، مگر اب یہ خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی پرامن احتجاج کرتی ہے اور قانون ہاتھ میں نہیں لیتی، تو یہ ان کا جمہوری حق ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے تو یہاں تک کہا کہ اگر آپ مجھ سے بات نہیں کرنا چاہتے تو سپیکر چیمبر میں آجائیں، میں وہیں آ جاؤں گا مگر پی ٹی آئی نے بات چیت کے دروازے بند کئے رکھے۔ یاد رہے اس سے قبل وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور راناثناء اللہ کاکہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف نے کوئی تحریک چلائی تو سختی سے روکا جائیگا۔حکومت کو جو مناسب لگا و ہ کریگی۔

ان کو 2024 کے الیکشن پر اعتراض ہے۔ 2018 کے الیکشن میں ہمیں بھی اعتراض تھا اگر یہ صوبائی اسمبلیاں نہ توڑتے تو 9 مئی نہ ہوتا۔دنیا نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیربرائے سیاسی امور کاکہناتھا کہ جوڈیشل کمیشن میں ٹھیک فیصلے ہو رہے تھے اسی فیصلے کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اور باقی چیف جسٹس بنے تھے۔ آج ہمیں یہ خط اچھے نہیں لگ رہے آج جن لوگوں کو خط اچھے لگ رہے ہیں انہیں جسٹس فائزعیسیٰ کے خط اچھے نہیں لگ رہے تھے۔

انہوں نے کہا تھاکہ اگر حکومت کو دو یا تین سال مل جائیں تو ہم معاشی بحران سے نکل جائیں گے۔ کیا یہ چیف جسٹس اس لئے غلط ہیں کہ وہ ایک مخصوص لابی کی مرضی سے نہیں بنے۔ سنیارٹی کا فیصلہ ججوں نے کیاتھا۔ تین سینئر ترین ججز سے بہترین چیف جسٹس ہوگا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات