ًسینئرصحافی کی نشاندہی، سینٹ کمیٹی مواصلات نے این ایچ اے کے منصوبے میں اربوں کی کرپشن کا نوٹس لے لیا

!منصوبے کی زد میں آنے والی پراپرٹیز کی کمپنسیشن کے نا م پر 5 ارب روپے زائد گھوسٹ ادائیگیوں کاانکشاف‘اجلاس طلب

جمعرات 3 جولائی 2025 20:15

۲ اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 جولائی2025ء) سینٹ قائمہ کمیٹی برائے مواصلات نے سینئرصحافی راناابرارخالد کی نشاندہی پر این ایچ اے کے ترقیاتی منصوبے میں اربوں روپے کی مبینہ کرپشن وبدعنوانی اور بے قاعدگیوں کا نوٹس لے لیا۔ایشیائی ترقیاتی بینک کی فنڈنگ سے منظور شدہ ترقیاتی منصوبوں (راجن پور تاڈیرہ غازیخان این 55 انڈس ہائی 4 لین روڈ کی تعمیر کام شروع ہونے سے پہلے این ایچ اے افسران کی طرف ڈیڑھ ارب روپے ہڑپ کرلیے گئے جبکہ راجن پور تا ڈیرہ غازیخان اور ڈیرہ غازیخان تا ڈیرہ اسمٰیل خان این 55 انڈس ہائی وے کی تعمیر نو کے منصوبے کی زد میں آنے والی پراپرٹیز کی کمپنسیشن کے نا م پر 5 ارب روپے زائد گھوسٹ ادائیگیوں کاانکشاف۔

تفصیلات کے مطابق سینٹ قائمہ کمیٹی برائے مواصلات نے چیئرمین کمیٹی سینیٹرپرویزرشید کی ہدایت پر جمعرات کو نوٹس جاری کرکے مواصلات ڈویژن و نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حکام کو 8 جولائی 2025 کو مع مکمل تفصیلات طلب کرلیا ہے۔

(جاری ہے)

کمیٹی نوٹس میں سیکرٹری مواصلات ڈویژن اور این ایچ اے حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ 2 جولائی 2025 کو کمیٹی اجلاس میں این ایچ اے کے ترقیاتی منصوبوں (پی ایس ڈی پی نمبر 23 اور25 برا? مالی سال 2025-26) یعنی راجن پور تاڈیرہ غازیخان این 55 انڈس ہائی 4 لین 121.5کلومیٹر روڈ کی تعمیرکامنصوبہ اور راجن پور تا ڈیرہ غازیخان اور ڈیرہ غازیخان تا ڈیرہ اسمٰیل خان این 55 انڈس ہائی وے کی تعمیر نو کیلئے زمین کے حصول اور منصوبے کی زد میں آنے والی پراپرٹیز کی کمپنسیشن/ادائیگیوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی جائے۔

علاوہ ازیں قائمہ کمیٹی نے مواصلات ڈویژن اور این ایچ اے حکام کو ہدایت کی ہے کہ بتایاجائے کہ دونوں منصوبوں کا موجودہ سٹیٹس کیا ہی, دونوں منصوبوں کی مجموعی لاگت, دونوں منصوبوں پر اب تک کتنے اخراجات ہوچکے ہیں اور کتنا کام مکمل ہوچکا, منصوبے کیلیے کتنی زمین درکار تھی اور ابتک کتنی زمین حاصل کی جاچکی, اب کتنے متاثرین (یعنی جن کی پراپرٹیز منصوبے کی زد میں آئی) کو کتنی ادائیگیاں کی جاچکی ہیں۔

قائمہ کمیٹی نے ہدایت کی ہے کہ جن متاثرین ادائیگیاں کی جاچکی ہیں ان کی مکمل تفصیلات فراہم کی جائے۔ واضح رہے کہ سینئرصحافی رانا ابرارخالد نے 23جون 2025 کو چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے مواصلات سینیٹرپرویزرشید کو خط بھجواکرمذکورہ بالا منصوبوں میں اربوں روپے کی گھوسٹ ادائیگیوں کی نشاندہی کی تھی۔ جس کا چیئرمین کمیٹی سینیٹر پرویز رشید نے فوری طور پر نوٹس لیکر 8 جولائی 2025 کو سینٹ قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس طلب کرلیا۔

اجلاس میں مذکورہ بالا دونوں منصوبوں میں مبینہ کرپشن وبدعنوانی اور بے قاعدگیوں کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ چیئرمین کمیٹی سینیٹرپرویزرشید کی ہدایت پر سینئرصحافی رانا ابرارخالد کو 8 جولائی2025 کو قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں خصوصی طور پرمدعو کیاگیا ہے۔ علاوہ ازیں قائمہ کمیٹی اجلاس میں دیگر ایجنڈا پوائنٹس پر بھی غور کیاجائے گا۔واضح رہے کہ سینئرصحافی راناابرارخالد نے این ایچ اے حکام سے مذکورہ بالامنصوبوں کی مکمل تفصیلات فراہم کرنے کی متعددمرتبہ درخواست کی تھی حتی کہ چیئرمین این ایچ اے کو معلومات تک رسائی کے قانون 2017 کے تحت آرٹی آئی ریکویسٹ بھی بھجوائی گئی۔

تاہم این ایچ اے حکام کی طرف سے مسلسل بے اعتنائی اور کوئی جواب موصول نہ ہونے پر سینیٹ آف پاکستان کو اس حوالے سے مذکورہ منصوبوں کاجائزہ لینے کی درخواست کی گئی۔