12 سے 15 سال کی عمر کی بچیوں کو زنانہ بیماریوں سے بچاؤ کے لیے ویکسین لگائی جائے تاکہ وہ ایک صحت مند زندگی گزار سکیں،ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ

جمعرات 3 جولائی 2025 23:00

لاڑکانہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 جولائی2025ء) ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ ڈاکٹر شرجیل نور چنا نے کہا ہے کہ 12 سے 15 سال کی عمر کی بچیوں کو زنانہ بیماریوں سے بچاؤ کے لیے ویکسین لگائی جائے تاکہ ان کی حفاظت ممکن ہو اور وہ ایک صحت مند زندگی گزار سکیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو ڈپٹی کمشنر آفس کے دربار ہال میں محکمہ صحت اور پی پی ایچ آئی کی جانب سے بچیوں میں زنانہ بیماریوں سے متعلق منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ جو بچے، خصوصاً بچیاں ہیں، ان کو درست طریقے سے ٹارگٹ کر کے ویکسین دی جائے تاکہ ان کی صحت اور مستقبل محفوظ رہیں اور وہ صحت مند زندگی گزار سکیں۔انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کا یہ ایک اچھا اقدام ہے جس سے بچوں کی صحت محفوظ رہے گی۔

(جاری ہے)

اس مہم میں ہم نے اسکولوں پر توجہ دی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ کمیونٹی میں بھی جانا چاہیے، خاص طور پر گھروں میں جا کر ویکسین لگائی جائے۔

اس کے ساتھ دیہی علاقوں میں بھی آپ کی ٹیمیں، خصوصاً لیڈی ہیلتھ ورکرز (ایل ایچ ڈبلیوز) کو ہدایت کریں کہ وہ گھر گھر جا کر خواتین اور خاص طور پر بچیوں کو ویکسین دیں۔انہوں نے کہا کہ خواتین محنت کرتی ہیں اور آگاہی بھی دیتی ہیں، اس لیے ہمیں اس مہم کو کامیاب بنانے کے لیے خواتین کی ضرورت ہے تاکہ وہ آگاہی پھیلا سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آپ مائیکرو پلان بنائیں اور سیکیورٹی پلان بھی تیار کریں تاکہ کوئی بھی بچہ رہ نہ جائے اور ٹارگٹ مکمل کیا جا سکے۔

اس کے ساتھ ساتھ ڈیٹا بھی مکمل ہونا چاہیے۔ اس سے پہلے نقشوں اور چارٹس کے ذریعے اس بیماری سے متعلق آگاہی دی گئی اور بتایا گیا کہ انسانی جسم، خاص طور پر پیپلوما وائرس، کم عمر بچیوں میں پیدا ہوتا ہے جس کے باعث بیماریاں پھیلتی ہیں جن میں کینسر اور دیگر شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ایچ آئی وی بھی پیدا ہو سکتا ہے۔بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ ہمارے تین مقاصد ہیں: ویکسین لگانا، اسکریننگ اور علاج کرنا۔

اس مقصد کے لیے ہم 9 سے 15 سال کی عمر کی بچیوں کو ویکسین لگائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے چار ہدف ہیں: گلوبل وائٹ، ہائی کیس، مڈل کیس، اور لوئر مڈل کیس۔ اس کے ساتھ ساتھ ہمارے ٹارگٹ میں 19 فیصد مرد اور 70 فیصد خواتین شامل ہیں تاکہ انہیں ان بیماریوں سے بچاؤ کے لیے ویکسین دی جائے، خاص طور پر اسکول جانے والی بچیوں کو بھی یہ ویکسین لگائی جائے گی۔

اس کے لیے پہلے رجسٹریشن کی جائے گی اور پھر ویکسین دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اس سے قبل مختلف ممالک جیسے سعودی عرب، قطر، کویت اور دیگر ممالک میں بھی یہ ویکسین لگائی جا چکی ہے۔ ہمارا ہدف تقریباً ایک لاکھ 36 ہزار افراد کو ویکسین دینا ہے، اور مزید آگاہی کے لیے سیمینارز بھی کرائے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ میڈیا ٹاکس بھی ہوں گی، اور اس حوالے سے 14 جولائی سے 24 جولائی 2025ء تک مہم چلائی جائے گی۔اجلاس میں محکمہ صحت کے افسران، پی پی ایچ آئی کے نمائندگان اور دیگر متعلقہ افراد نے شرکت کی۔