اوچ شریف کے نواحی علاقے خیر پور ڈاہا میںنوٹوںکے عوض موت بیچنے کی کھلی چھوٹ

خیرپور ڈاھا بارود کا ڈھیر، انسانی زندگیوں کو سرعام دا ئوپر لگا دیا گیا، سول ڈیفنس افسران نے حفاظتی قوانین کا جنازہ نکال دیا

جمعہ 4 جولائی 2025 14:30

اوچ شریف(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جولائی2025ء)اوچ شریف کے نواحی علاقے خیرپور ڈاھا میں انسانی زندگیوں کو سرعام دا ئوپر لگا دیا گیا ہے۔ غیر قانونی منی پٹرول پمپ، ایرانی اسمگل شدہ تیل کی دھڑلے سے فروخت، ناقص حفاظتی انتظامات اور انتظامیہ کی مجرمانہ خاموشی ایک ممکنہ انسانی المیے کا پیش خیمہ بن چکی ہے۔علاقے میں جگہ جگہ موت کا یہ کاروبار کھلے عام جاری ہے مگر جنہیں روکنے، بند کرنے اور قانون نافذ کرنے کی ذمہ داری دی گئی، وہی’’چپ کے سودے‘‘کر کے اس آگ پر تیل چھڑک رہے ہیں۔

محکمہ سول ڈیفنس کی مبینہ کرپشن بے نقاب ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سول ڈیفنس کے بعض افسران مبینہ طور پر بھاری رشوت کے عوض آنکھیں بند کیے بیٹھے ہیں۔ بغیر لائسنس، بغیر سیفٹی آلات، بغیر کسی تکنیکی تربیت کے درجنوں غیر قانونی فیول ایجنسیاں پٹرول اور ڈیزل عام عوام کو بیچ رہی ہیں۔

(جاری ہے)

پٹرول پلاسٹک کی بوتلوں، گندے کینوں اور کھلے ڈرموں میں فروخت کیا جا رہا ہے۔

پورے علاقے کو گویا ایک چلتا پھرتا بارودی سرنگ بنا دیا گیا ہے، جہاں صرف ایک چنگاری درجنوں گھرانوں کو صفح ہستی سے مٹا سکتی ہے۔خیر پور ڈاہا میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ اور فروخت میں بے پناہ اضافہ ہو چکا ہے۔ نہ صرف یہ تیل گاڑیوں کے انجن برباد کر رہا ہے، بلکہ بلیک میں مہنگے داموں بیچا جا رہا ہے۔ پیمانے میں کمی، معیار میں جعلسازی اور نرخوں میں من مانی یہاں معمول کی بات بن چکی ہے۔

انتظامیہ اور پولیس مکمل خاموش ملی بھگت یا بے حسی عوام کی بارہا شکایات، میڈیا رپورٹس اور سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز کے باوجود نہ پولیس متحرک ہوئی، نہ تحصیل انتظامیہ جاگی اور نہ ہی ضلع بہاولپور کے اعلی افسران نے نوٹس لیا۔ عوامی حلقے یہ سوال کرنے پر مجبور ہیں:"کیا یہ مجرمانہ خاموشی کرپشن کا نتیجہ ہی کیا ضلعی انتظامیہ خود اس موت کے دھندے میں حصہ دار ہی شہریوں، سماجی کارکنان اور تاجر تنظیموں نے وزیراعلی پنجاب، چیف سیکریٹری اور ڈپٹی کمشنر بہاولپور سے مطالبہ کیا ہے کہ ان غیر قانونی ایجنسیوں اور سول ڈیفنس میں موجود کالی بھیڑوں کے خلاف فوری اور فیصلہ کن کریک ڈان کیا جائے۔

بصورت دیگر کسی بھی بڑے سانحے کی مکمل ذمہ داری ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ افسران پر عائد ہوگی۔