امریکہ کی حزب اللہ کی القرض الحسن فائونڈیشن کے سینئر ارکان پر پابندیاں

جمعہ 4 جولائی 2025 21:53

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 جولائی2025ء)امریکی محکمہ خزانہ کی ویب سائٹ سے ظاہر ہوا ہے کہ امریکہ نے ایران سے متعلق نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر پابندیاں لبنانی حزب اللہ گروپ سے متعلق لگائی گئی ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ نے حزب اللہ کی القرض الحسن فائونڈیشن کے سینئر ارکان پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

امریکی محکمہ خزانہ کے دفتر برائے غیر ملکی اثاثوں کے کنٹرول نے حزب اللہ کے زیر کنٹرول مالیاتی ادارے القرض الحسن فائونڈیشن سے منسلک سات اعلی عہدیداروں اور ایک ادارے پر پابندیاں عائد کی ہیں۔امریکی محکمہ خزانہ کی ویب سائٹ کے مطابق یہ اہلکار القرض الحسن فائونڈیشن میں اعلی انتظامی عہدوں پر فائز تھے اور انہوں نے امریکی پابندیوں سے بچنے میں سہولت فراہم کی تھی جس سے حزب اللہ کو رسمی مالیاتی نظام تک رسائی حاصل ہوئی تھی۔

(جاری ہے)

قرض الحسن فائونڈیشن میں اپنے کردار کے ذریعے ان عہدیداروں نے لبنانی مالیاتی اداروں میں بظاہر جائز لین دین میں حزب اللہ کی دلچسپی کو غیر واضح کرنے کی کوشش کی۔ ان بینکوں کو منی لانڈرنگ اور انسداد دہشت گردی کی مالی معاونت کے اہم خطرات سے دوچار کیا جبکہ حزب اللہ کو اپنے فائدے کے لیے فنڈز کو ہٹانے کی اجازت دی۔ڈپٹی سیکرٹری مائیکل نے کہا کہ جیسا کہ حزب اللہ اپنے آپریشنز کی تعمیر نو کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

امریکی خزانہ اس گروپ کے مالیاتی ڈھانچے کو ختم کرنے اور دوبارہ تعمیر کرنے کی صلاحیت کو محدود کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ آج کی کارروائی کے ساتھ حزب اللہ پر دبا جاری ہے۔اس کے ساتھ ساتھ گروپ کے غیر قانونی مالیاتی نیٹ ورکس کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ مالی سہولت کاری، تیل کی فروخت اور دیگر کاروباری منصوبوں کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے۔ امریکی ٹریڑری نے اس سے قبل 2021 میں القرض الحسن کے شیڈو بینکرز کو نشانہ بنایا تھا جس میں چیف فنانشل آفیسر احمد محمد یزبیک، عباس حسن غریب، واحد محمود سبیطی، مصطفی حبیب حرب، عزت یوسف آکار اور حسن شھداد عثمان شامل تھے۔