لاہور میں بلا لائسنس شیر رکھنے کا انکشاف، وائلڈ لائف کی سخت کارروائی

محکمہ وائلڈ لائف نے شیر کو محفوظ مقام پر منتقل کر کے ملزم کیخلاف ایف آئی آر درج کر لی، حکام

جمعہ 4 جولائی 2025 22:21

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 جولائی2025ء) لاہور کے علاقے شاہ دی کھوئی میں شہری کی جانب سے غیر قانونی طور پر پالتو شیر رکھنے کا انکشاف ہوا ہے، جس پر محکمہ وائلڈ لائف نے بروقت اور مؤثر کارروائی کرتے ہوئے شیر کو زندہ پکڑ کر محفوظ مقام پر منتقل کر دیا اور ملزم کو گرفتار کر کے اس کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی وائلڈ لائف رینجرز ٹیم موقع پر پہنچی، اور پولیس کی مدد سے کارروائی عمل میں لائی گئی۔

اس دوران وہ شیر جس نے شہریوں کو زخمی کیا تھا، اُسے قابو میں لے لیا گیا۔ زخمی افراد کو بروقت ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کا علاج جاری ہے۔سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی جانوں سے کھیلنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جا سکتی، قانون کی مکمل عملداری یقینی بنائی جائے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے غیر قانونی طور پر جنگلی جانور رکھنے والوں کے خلاف فوری کریک ڈاؤن کا حکم بھی دیا۔

محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق بغیر لائسنس اور حفاظتی اقدامات کے جنگلی جانور، خصوصاً شیر رکھنا ایک ناقابل ضمانت جرم ہے، جس پر سات سال قید اور پچاس لاکھ روپے تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔ وائلڈ لائف کے نئے قوانین کے مطابق شیر رکھنے کے لیے باقاعدہ اجازت نامہ، مقررہ سائز کا پنجرہ، اور ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد ضروری ہے۔محکمہ وائلڈ لائف نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر کسی بھی شخص کے پاس غیر قانونی طور پر کوئی جنگلی جانور موجود ہے تو فوری طور پر ہیلپ لائن 1107 پر اطلاع دیں۔

خلاف ورزی کرنے والوں کو کسی بھی صورت میں رعایت نہیں دی جائے گی۔سینئر وزیر نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ماحولیاتی تحفظ مشن کے تحت جنگلی حیات اور انسانی تحفظ کے لیے وائلڈ لائف قوانین پر سختی سے عملدرآمد کرایا جا رہا ہے۔ عوام سے اپیل ہے کہ وہ قانون پر عمل کرتے ہوئے جان و مال کے تحفظ میں حکومت کا ساتھ دیں۔