اترا کھنڈ،5مزارات منہدم کر دیئے گئے،راجستھان میں واقع 100برس پرانا مزار نشانے پر

ہفتہ 5 جولائی 2025 22:19

دیرادوں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جولائی2025ء)بھارتی ریاست اترا کھنڈ کے ضلع ادھم سنگھ نگرمیں انتظامیہ نے پانچ مزارات کو مسمار کر دیا ہے ۔علاقے کی مسلم برادری نے اس اقدام پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے مسلمانوںکو دانستہ طور پرنشانہ بنایا جارہاہے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سب ڈویژنل مجسٹریٹ ابھئے پرتاب سنگھ کی نگرانی میںمزارات کی یہ مسماری ضلع کے علاقے کاشی پور میں کندیشوری کے مقام پر کی گئی ہے۔

عینی شاہدین نے کہا ہے کہ مزارات کے انہدام کی کارروائی صبح فجر کے وقت شروع کی گئی۔ اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری موجود تھی۔مسلمانوںکو کسی بھی چیز کو ہٹانے یا بچانے کا موقع نہیں دیا گیا ۔ مزارات کو بلڈوزروں کے ذریعے گرانے کی ویڈیوسوشل میڈیا پر وائرہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

مقامی مسلمانوں نے جو کئی نسلوں سے مزارات کی دیکھ بال کر رہے تھے ،حکومت کی کارروائی پر انتہائی افسوس کا اظہار کیاہے ۔

محمد رضوان نامی ایک مسلم کا کہنا ہے کہ یہ مزارات کئی دہائیوں سے یہاںموجود تھے، میرے والد اور دادا ان کی صفائی اور دیکھ بال کیا کرتے تھے،یہ ہماری شناخت کا حصہ تھے ،انہیں گرا کر ہمیں مسلمان ہونے کی سزا دی گئی ہے۔دریں اثنا ریاست راجستھان کے شہر جئے پور کے مہا رانی کالج کے کیمپس میں واقع ایک 100 برس پرانے مزار کو بھی انتہا پسند ہندو گرانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

علاقے کے مسلمانوں نے اراضی کی دستاویزات بھی پیش کی ہیں لیکن اسکے باوجود دائیں بازو کی ہندو تنظیمیں اسے منہدم کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔یاد رہے کہ مودی کے اقتدارمیںآنے کے بعد سے اتر پردیش ، گجرات ، اترا کھنڈ ، مدھیہ پردیش اور دیگر ریاستوں میں ناجائز قبضہ یا غیر قانونی تعمیر کے نام پر بیسیوں مساجد ، مدارس ، مزاروںکو منہدم کیا گیا ہے ۔