قابض حکام نے سرینگر میں عاشورہ کے جلوس پرسخت پابندیاں عائدکردیں

اتوار 6 جولائی 2025 12:00

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 جولائی2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں قابض حکام نے مل سٹاپ اور فردوس سینما کے راستے بوٹہ کدل سے جڈی بل تک 10ویں محرم الحرام کے جلوس کی اجازت دینے سے صاف انکارکیاہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق چونکہ قابض حکام نے روایتی راستے سرینگر کے علاقے آبی گزر سے جڈی بل تک عاشورہ کے جلوس پرکئی عشروں سے پابندی عائد کررکھی ہے، عزاداروں نے عاشورہ کا جلوس بوٹہ کدل سے جڈی بل تک مل سٹاپ کے راستے نکالنے کی درخواست جمع کرائی تھی۔

تاہم سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سرینگر نے درخواست کو یکسر مسترد کر دیا جبکہ ضلع مجسٹریٹ نے بوٹہ کدل سے امام باڑہ جڈبل تک جلوس کی مشروط اجازت دی ہے جو علی پورہ چوک، محلہ سید افضل لین، شری بھٹ، علمگری بازار اور غوثیار چوک کے متبادل راستے سے گزرے گا۔

(جاری ہے)

اس جزوی منظوری کے باوجود عائد کردہ شرائط نے مذہبی اور علامتی نوعیت کے اس جلوس کو کافی حد تک محدود کر دیا ہے۔

انتظامیہ کے حکم میں ہر قسم کے بھارت مخالف یا انتظامیہ مخالف نعروں پر سختی سے پابندی عائد کی گئی ہے۔ آزادی کے حق میں نعرہ بازی، مجاہد کمانڈروں کی تصاویر، یا مزاحمتی تنظیموں کی کسی بھی علامت کے اظہارپر بھی سخت پابندی عائد کی گئی ہے۔ جلوس کے منتظمین کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ پولیس کی ہدایات پر پوری طرح سے عمل کریں اور شرکا ء کے نام اور تعداد پیشگی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے پاس جمع کرائیں۔

جلوس کے دوران لائوڈ سپیکرکے استعمال اور سٹیج بنانے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ حکم نامے میں خبردار کیا گیا ہے کہ ان شرائط کی کسی بھی خلاف ورزی پر سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔دریں اثناء سینیئر شیعہ رہنما آغا سید محمد ہادی نے پولیس کے طرز عمل پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے خبردارکیا ہے کہ اگر عزاداروں کے خلاف کارروائی کی گئی تو بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جائے گا۔ کشمیری عوام اس اقدام کو قابض حکام کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں مذہبی آزادی اور اظہار رائے کو دبانے کی ایک اور کوشش کے طورپر دیکھتے ہیں۔