ایبٹ آباد ،13سالہ بچی اقراء کاجنسی زیادتی کے بعد قتل ،سول سوسائٹی،سیاسی ومذہبی تنظیموں کا مظاہرہ

کم سن بچی کو انصاف پہنچانے کی راہ میں رکاوٹ بننے والے کو قبول نہیں کرینگے،مقررین کا درندہ صفت قاتل کو قانونی معاونت فراہم کرنیوالوں کا سماجی بائیکاٹ کا اعلان

پیر 7 جولائی 2025 23:45

ایبٹ آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جولائی2025ء)نگری بالا ایبٹ آباد کی رہائشی 13سالہ بچی اقراء سے جنسی زیادتی کے بعد قتل پر شہر کی سول سوسائٹی،سیاسی اور مذہبی تنظیمیں سڑکوں پر آگئیں۔جناح چوک سے ایبٹ آباد پریس کلب تک ریلی اور پریس کلب میں پرہجوم پریس کانفرنس ،بچی کے درندہ صفت قاتل جنسی درندے کو عبرت کا نشان بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے ایم پی اے آمنہ سردار کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دیدی۔

اس موقع پر رکن خیبر پختونخوا اسمبلی آمنہ سردار ،فائزہ ملک ایڈووکیٹ ،سابق تحصیل ناظم ایبٹ آباد اسحاق زکریا ایڈووکیٹ،جمعیت اہلحدیث کے رہنما مولاناسرفراز فاروقی،سابق امیدوار سٹی میئر ایبٹ آباد نصیر خان جدون،صدر پریس کلب سردار نوید عالم،ویلج چیئرمین سلیم خان تنولی،انجمن اتحاد شہریاں کے صدر ملک سجاد ،عوامی اتحاد کے کامران احمدایڈووکیٹ ،آل ٹریڈرز فیڈریشن کے صدر سردار شاہنواز ،سلیم خان ،سابق نائب تحصیل ناظم سردار شجاع ،ایم ایم راشد اعوان اور دیگر سرکردہ افراد نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

مقررین نے کہا کہ کم سن بچی کو انصاف پہنچانے کی راہ میں رکاوٹ بننے والے کو قبول نہیں کرینگے، درندہ صفت قاتل کو قانونی معاونت فراہم کرنے والوں کا سماجی بائیکاٹ کیا جائے گا۔مقررین نے ارکان اسمبلی سے کم سن بچوں اور بچیوں کو شرعی سزا دینے کے قانون کو منظور کرانے کا بھی مطالبہ کیا۔اس موقع پر بچی کو انصاف دلانے کیلئے مکمل قانونی اور سماجی تعاون جاری رکھنے کا اعلان کیا۔

واضح رہے کہ 13 سال کی بچی اقراء حبیب اللہ کالونی میں شاہد لطیف نامی شخص کے گھر کل وقتی ملازمہ 8 ہزارہ تنخواہ پر کام کرتی تھی جس کو جمعہ ہفتہ کی درمیانی شب کو ملزم خود ایوب میڈیکل کمپلیکس لایا جس کی موت کی تصدیق کی گئی۔ملزم دوبارہ بچی کو گھر لایا جس کا دوسرے روز انکشاف ہوا اور ڈی ایچ کیو ہسپتال میں بچی کے پوسٹ مارٹم کے بعد ابتدائی رپورٹ میں ڈاکٹر نے جنسی زیادتی اور تشدد کی تصدیق کی تھی۔

پولیس نے ملزم حارث لطیف کو گھر سے گرفتار کیا اور عدالت سے چھ روز کا ریمانڈ حاصل کیا۔ادھر ڈی آئی جی ہزارہ ناصر محمود ستی کے مطابق پولیس نے ملزم کا ڈی این اے فرانزک لیب کو بجھوایا ہے پولیس نے اس کیس کے لئے سپیشل ٹیم تشکیل دیکر تحقیقات کا دائرہ وسیع کیا ہے جس میں ملزم کے والدین اور بہن بھی شامل تفتیش ہیں۔