گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل کی زیرصدارت خضدار انجینئرنگ یونیورسٹی کا سینٹ اجلاس

منگل 8 جولائی 2025 23:30

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 جولائی2025ء) گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا ہے کہ ہم انجینئرنگ میں 3D ماڈلنگ کے دور میں داخل ہوچکے ہیں جس کیلئے انجینئرنگ سیکٹر میں نئے منظرنامے کو سمجھنا اور اپنانا بہت ضروری ہے کیونکہ روایتی طریقوں نے جدت کاری پر مبنی طریقوں کو راستہ دیا ہے. جدید تقاضوں سے ہم آہنگی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ تبدیلی کے اس عمل میں سب سے آگے خود احتسابی اور داخلی آڈٹ بنیادیں ہیں جن پر ہم روشن مستقبل کی تعمیر کر سکتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں خضدار انجینئرنگ یونیورسٹی کے دوسرے سینٹ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ سینٹ اجلاس میں صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی، بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس سردار احمد حلیمی، وائس چانسلر خضدار انجینیرنگ یونیورسٹی ڈاکٹر مقصود احمد، سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن صالح بلوچ، پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر ہاشم خان غلزئی، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے نمائندے ڈاکٹر ظہورِ بازئی سمیت سینٹ کے دیگر ممبران موجود تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ یہ میرا ذاتی تجربہ رہا ہے کہ ایک موثر انٹرنل آڈٹ سسٹم ہی کسی بھی یونیورسٹی کا کمپاس ہے جو مالیاتی انتظام کی پیچیدگیوں میں فکری رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ یہ یقینی بناتا ہے کہ ہمارے مالی معاملات شفافیت اور خوداحتسابی پر مبنی ہیں. گورنر بلوچستان نے ہدایت کی اپنے تمام غیرضروری اخراجات کو کم کر کے آمدن کے نئے ذرائع تلاش کریں، یہ ہمارے تعلیمی پروگراموں، انفراسٹرکچر اور طالب علم کے تجربے کو بڑھانے کیلئے فنڈز کو ان شعبوں میں ری ڈائریکٹ کرنے میں بھی مدد کریگا۔

گورنر مندوخیل نے کہا کہ پل پل بدلتی دنیا کے ساتھ ہمقدم اور متعلقہ رہنے کیلئے آپ صرف وہ نئے اکیڈمک ڈسپلن متعارف کرائیں جو موجودہ مارکیٹ کے تقاضوں کے مطابق ہیں۔ گورنر بلوچستان نے وائس چانسلر ڈاکٹر مقصود احمد اور ان کی پوری ٹیم پر زور دیا کہ وہ اپنی یونیورسٹی کے روشن مستقبل کی تعمیر کیلئے مل کر کام کریں، سینٹ اجلاس میں شرکاء کی سفارشات اور تجاویز کے نتیجے میں کئی اہم فیصلے کیے گئے۔