oفلسطین سے کنارہ کشی پاکستان سے غداری ہی:علامہ جواد نقوی

-اسرائیل نواز اور فلسطین سے لاتعلق طبقہ نہ پاکستانی ہے نہ اقبال و قائداعظم کا پیروکار د*اسرائیل نواز عناصر پر کڑی نظر رکھی جائے،سربراہ تحریک بیداری امت مصطفی

بدھ 9 جولائی 2025 21:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 جولائی2025ء) معروف مفکر و دانشور علامہ سید جواد نقوی نے ان عناصر کی مذمت کا اظہار کیا ہے جو آج پاکستان میں اسرائیل کی حمایت اور فلسطین سے کنارہ کشی کا بیانیہ پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے ایسے افراد کو نظریہ پاکستان، افکارِ اقبالؒ اور مقاصدِ قیامِ پاکستان سے بغاوت کا مرتکب قرار دیا۔ علامہ جواد نقوی نے کہا کہ جب فلسطین پر صہیونی پنجہ گاڑا جا رہا تھا، جب عالمی طاقتیں مسلم سرزمین کو ہڑپنے کی سازشیں کر رہی تھیں، اٴْس وقت علامہ اقبال نے اپنی شاعری سے امت کو جھنجھوڑا، خوابیدہ ضمیروں کو جگایا، اور یہ پیغام دیا کہ فلسطین کی آزادی نہ اقوامِ متحدہ کے ایوانوں سے ملے گی، نہ کسی عالمی معاہدے سے، بلکہ امت کے ایمان، غیرت اور خودی کی بیداری ہی آزادی کی اصل کنجی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے واضح کیا کہ فلسطین محض چند ایکڑ زمین کا مسئلہ نہیں، یہ امت مسلمہ کے وقار، غیرت اور دینی حمیت کا مسئلہ ہے۔ اگر آج کوئی پاکستان میں رہ کر فلسطین سے کنارہ کشی اور اسرائیل سے تعلقات کی بات کرتا ہے، تو وہ نہ پاکستانی ہے، نہ علامہ اقبال کا پیروکار، نہ قائداعظم کے فلسطین کی حمایت کے مئوقف کا وارث۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیل پاکستان کی ایٹمی قوت کو اپنی بقاء کیلئے خطرہ سمجھتا ہے اور ہر ممکن طریقے سے اس طاقت کو کمزور کرنا چاہتا ہے، اس مقصد کیلئے وہ پاکستان میں جاسوسی کا نیٹ ورک قائم کر چکا ہے، مختلف طبقات میں اثر و رسوخ بڑھا رہا ہے، افراد کو خرید رہا ہے اور بعض ذہنوں کو اپنا ہمنوا بنا کر پاکستان کے اندرونی ڈھانچے کو کھوکھلا کرنے کی کوشش کر رہا ہے، ایسے تمام افراد اسرائیل پرست اور صہیونی ایجنڈے کے آلہ کار ہیں۔

انہوں نے ریاستِ پاکستان سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر ان اسرائیل نواز عناصر پر کڑی نظر رکھی جائے، صہیونی نیٹ ورک کی بیخ کنی کی جائے اور ہر اٴْس آواز کو قانون کی گرفت میں لایا جائے جو نظریہ پاکستان کیخلاف اور دشمنانِ اسلام کے حق میں اٴْٹھے۔