پاکستان کو روزویلٹ ہوٹل کی ایکویٹی پارٹنرشپ کے ذریعے فروخت سے ایک ارب ڈالر حاصل ہونے کی توقع

بڑھتے ہوئے خسارے کے باعث 1000 کمروں پر مشتمل روزویلٹ ہوٹل سال 2020 میں بند کر دیا گیا تھا

جمعرات 10 جولائی 2025 20:04

پاکستان کو روزویلٹ ہوٹل کی ایکویٹی پارٹنرشپ کے ذریعے فروخت سے ایک ارب ..
نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جولائی2025ء)پاکستان نیویارک میں واقع اپنے روزویلٹ ہوٹل کے لیے کم از کم 1 ارب ڈالر کی قیمت کا خواہاں ہے۔عالمی خبر رساں ادسارے کی رپورٹ کے مطابق ایک سینئر سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ پاکستان نیویارک میں واقع اپنے روزویلٹ ہوٹل کے لیے کم از کم 1 ارب ڈالر کی قیمت چاہتا ہے، اور ہٹن کی اس اہم پراپرٹی میں اقلیتی حصہ فروخت کرنے کے لیے تیار ہے۔

سابق امریکی صدر تھیوڈور روزویلٹ کے نام پر بننے والی یہ سو سال پرانی عمارت مڈ ٹاؤن مین ہیٹن میں واقع ہے اور اسے پاکستان کے سب سے قیمتی غیر ملکی اثاثوں میں شمار کیا جاتا ہے، جو 2000 میں خریدا گیا تھا۔بڑھتے ہوئے خسارے کے باعث 1000 کمروں پر مشتمل یہ ہوٹل 2020 میں بند کر دیا گیا تھا اور کچھ عرصہ عارضی طور پر مہاجرین کے لیے پناہ گاہ کے طور پر بھی استعمال ہوا۔

(جاری ہے)

سات ارب ڈالر کے آئی ایم ایف سے حمایت یافتہ نجکاری منصوبے کے تحت حکومت نے منگل کو ’ روزویلٹ ہوٹل کے لیے ٹرانزیکشن اسٹرکچر’ کی منظوری دی جس کے تحت براہ راست فروخت کے بجائے مشترکہ منصوبے کے ماڈل کو اپنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ طویل مدتی قدر زیادہ سے زیادہ حاصل کی جا سکے، اس سلسلے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔سینئر عہدیدار نے بتایا کہ حکومت اس منصوبے میں ایکویٹی پارٹنرشپ کے ذریعے ملکیت برقرار رکھے گی لیکن کسی ممکنہ مشترکہ منصوبے کے پارٹنر کو دی جانے والی حصص کی شرح بتانے سے انکار کر دیا۔

عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کی کیونکہ یہ عمل خفیہ ہے، جے ایل ایل یا جونز لینگ لاسال اس عمل کو چلائے گا اور حکومت کو امید ہے کہ 42 ہزار مربع فٹ پر مشتمل اس پراپرٹی کی قیمت ایک ارب ڈالر سے زائد لگے گی، جسے رہائشی اور دفتری استعمال کے لیے دوبارہ تیار کیا جا سکتا ہے۔عہدیدار نے کہاکہ یہ نیویارک کی ریئل اسٹیٹ کی بہترین زمینوں میں سے ایک ہے ( فروخت کا) عمل فوراً شروع ہو رہا ہے اور چھ سے نو ماہ میں مکمل ہونے کی توقع ہے۔

نجکاری کی وزارت اور ریاستی ملکیت والی پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی ای)، جو اپنی سرمایہ کاری کمپنی کے ذریعے اس ہوٹل کی مالک ہے، نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا، جے ایل ایل نے بھی جواب نہیں دیا۔پاکستان نے اس ہفتے قرض میں ڈوبی پی آئی اے میں حصص خریدنے کے لیے چار پارٹیوں کو بولی دینے کی منظوری بھی دی ہے۔یہ ہوٹل گرینڈ سینٹرل ٹرمینل، ٹائمز اسکوائر اور ففتھ ایونیو جیسے مشہور نیویارک مقامات کے قریب واقع ہے، جس کی وجہ سے یہ مین ہیٹن کے سب سے قیمتی کمرشل زونز میں شمار ہوتا ہے۔

عہدیدار کے مطابق حکومت کا اندازہ ہے کہ دوبارہ ترقی کا عمل چار سے پانچ سال میں مکمل ہو جائے گا اور اس میں دلچسپی کی سطح بہت زیادہ ہے۔جون میں حکومت نے کہا تھا کہ اسے توقع ہے کہ مشترکہ منصوبے سے جون 2026 تک ابتدائی طور پر 10 کروڑ ڈالر وصول ہوں گے۔