مانسہرہ، نجی کالج کی طالبہ اغوا ، والد ہ کا ڈی پی او مانسہرہ ،ڈی آئی جی ہزارہ سے ایکشن لینے کا مطالبہ

جمعرات 10 جولائی 2025 22:28

مانسہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جولائی2025ء)مانسہرہ نجی کالج کی طالبہ کو اغوا کر لیا گیا ،ملزمان کیخلاف بارہا مانسہرہ سٹی کے ایس ایچ او کو شکایتیں کی گئیںمگر ان کے کان پر جوں تک نہ رینگی ،متاثرہ والدہ ڈی پی او مانسہرہ ڈی آئی جی ہزارہ سے ایکشن لینے کا مطالبہ کردیا۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز مانسہرہ پریس کلب میں کانفرنس کرتے ہوئے حنا وسیم زوجہ محمد وسیم ساکنہ چنئی نے کہا کہ تین ماہ قبل ہم شادی پر لاہور گئے جہاں میری بیٹی ماہ نور دختر محمد وسیم عمر 19/20 سال کو یاسر اور ناصر پسران محمد انور ساکنہ چنئی اور دو نامعلوم ملزمان نے اغوا کر لیا تاہم بیٹی موقع پاکر ملزمان کے چنگل سے فرار ہوگئی۔

انہوںنے بتایا کہ بیٹی کی واپسی پر لاہور تھانہ باغانپورہ میں ملزمان کیخلاف درج مقدمے میں بیٹی نے 164 کے بیان میں بتایا کہ ملزمان نے مجھ سے اجتماعی زیادتی کی ۔

(جاری ہے)

اس کے بعد میں نے مانسہرہ پولیس کو بھی اس حوالے سے درخواست دی لیکن تھانہ سٹی کے ایس ایچ او عاصم بخاری نے مجھ مظلوم کی دادرسی نہیں کی جبکہ ملزمان نے با اثر ہونے کے باعث مجھے بارہا دھمکی آمیز واٹس ایپ پیغام بھیجے اور دوسرے طریقے سے بھی کہا کہ تم اپنا کیس واپس کر لو ورنہ ہم تمہیں اور تمہاری بیٹی کو قتل کردیں گے ،تھانہ سٹی مانسہرہ کو اس حوالے سے بھی آگاہ کیا ،ایس پی ریشم جہانگیر کے پاس گئی لیکن پھر بھی سٹی پولیس نے مجرموں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں اور وہ دندناتے پھرتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز میری بیٹی گھر سے کالج کیلئے روانہ ہوئی تو کالج نہ پہنچ سکی شام تک اس کی کوئی اطلاع نہیں آئی جس پر پھر سٹی پولیس سٹیشن کو دوبارہ درخواست دی ہے۔ انہوں نے ڈی آئی جی ہزارہ ناصر محمود ستی ڈی پی او مانسہرہ سردار شفیع اللہ گنڈاپور سے اپیل کی کہ مجھے انصاف دلایا جائے اور میری بیٹی کو بازیاب کرا کے اغواء کاروں کو گرفتار کیاجائے۔