وفاقی وزیر آئی ٹی شزہ فاطمہ خواجہ کا ڈیجیٹل تبدیلی، فوری اور مؤثر سروس ڈیلیوری اور قواعد و ضوابط میں لچک کی اہمیت پر زور

جمعرات 10 جولائی 2025 20:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 جولائی2025ء) وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے ڈیجیٹل تبدیلی، فوری اور مؤثر سروس ڈیلیوری اور قواعد و ضوابط میں لچک کی اہمیت پر زور دیا ہے تاکہ آئی ٹی سیکٹر کی تیزی سے بدلتی ہوئی ضروریات کو پورا کیا جا سکے، انہوں نے مشترکہ ورکنگ گروپ کی تجویز کی مکمل حمایت کی اور اسے پالیسی و عملدرآمد کے درمیان خلا کو پُر کرنے کا مؤثر ذریعہ قرار دیا۔

وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی و انسانی وسائل کی ترقی چوہدری سالک حسین نے اس بات پر زور دیا کہ سماجی تحفظ آئی ٹی انڈسٹری کی ترقی میں رکاوٹ نہیں بلکہ اس کی عالمی ساکھ کو برقرار رکھنے کے لئے ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹس انسٹی ٹیوشن (ای او بی آئی ) کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے اور جنیوا میں آئی ایل او کنونشنز میں اس کی تعریف کی گئی ہے جو اس کی ساکھ اور اہمیت کو مزید مستحکم کرتا ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو وزیرِاعظم آفس میں منعقد ہونے والے اعلیٰ سطحی سیمینار “آئی ٹی انڈسٹری کے لئے کاروبار میں آسانی” سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ یہ تقریب ای او بی آئی اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے اشتراک سے منعقد کی گئی جس میں حکومت کے کلیدی سٹیک ہولڈرز اور پاکستان کے ٹیکنالوجی ماحولیاتی نظام کے رہنماؤں نے شرکت کی۔

سیمینار میں وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ، سیکرٹری او پی اینڈ ایچ آر ڈی ندیم اسلم چوہدری، ڈائریکٹر جنرل ایس آئی ایف سی اور ان کی ٹیم اور پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (P@SHA) کے نمائندے شریک ہوئے۔اپنے استقبالیہ خطاب میں چیئرمین ای او بی آئی ڈاکٹر جاوید احمد شیخ نے ادارے کے مرکزی کردار پر روشنی ڈالی جس کے تحت وہ ملازمین کو ریٹائرمنٹ، معذوری یا وفات کی صورت میں پنشن اور طویل مدتی مالی تحفظ فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے آئی ٹی سیکٹر کی بدلتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ادارے کے عزم کا اعادہ کیا۔پاشا کے چیئرمین سجاد مصطفی نے ای او بی آئی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اس اہم مکالمے کی شروعات کی، اور تجویز دی کہ ادائیگی کی وصولی اور قواعد و ضوابط پر عمل درآمد سے متعلق چیلنجز کے حل کے لئے ایک مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دیا جائے۔اس موقع پر پاشا کے سیکرٹری جنرل علی حسنی نے وزارت اور ای او بی آئی کی جانب سے آئی ٹی انڈسٹری کے لئے خصوصی ہیلپ ڈیسک کے قیام کو سراہا اور کہا کہ یہ اقدام دیگر شعبوں میں پالیسیوں کے مؤثر نفاذ کے لئے بھی راہ ہموار کرے گا۔

ای او بی آئی کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل آپریشن محمد امین نے ایک جامع تکنیکی پریزنٹیشن پیش کی جس میں ادارے کے سماجی تحفظ کے مکمل فریم ورک پر روشنی ڈالی گئی جو نہ صرف ریٹائرمنٹ بلکہ معذوری یا موت کی صورت میں بھی مدد فراہم کرتا ہے اور جدید ورک فورس کی ضروریات کے مطابق ترتیب دیا گیا ہے۔سیمینار کا اختتام تمام سٹیک ہولڈرز کے ادارہ جاتی تعاون اور پالیسی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے پختہ عزم کے ساتھ ہوا تاکہ آئی ٹی کمپنیوں کے لئے ایک سازگار کاروباری ماحول یقینی بنایا جا سکے اور پاکستان میں مزدوروں کے لئے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سماجی تحفظ کے معیارات برقرار رکھے جا سکیں۔

سیمینار کے اختتام پرآئی ٹی کے شعبہ سے تعلق رکھنے والے ان ملازمین میں تعریفی اسناد تقسیم کی گئیں جو ای او بی آئی کے اہم شراکت دار ہیں۔