لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 جولائی2025ء) وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف نے محکمہ زراعت کے پراجیکٹس کے فیز ٹوکے آغاز کی اصولی منظوری دے دی۔کاشتکاروں کو فیز ٹو میں 628000کسان کارڈ کے ذریعے100ارب روپے کے لون دیئے جائیں گے۔وزیراعلی مریم نواز شریف کی زیر صدارت محکمہ زراعت سے متعلق خصوصی اجلاس منعقد ہوا،اجلاس میں سی ایم سپیشل پراجیکٹس فیز ٹو کی منظوری دی گئی۔
پوٹھو ہار میں ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پروگرام کے تحت 500منی ڈیم اور250 آبی ذخائر کے پراجیکٹس کا جائزہ لیا گیا اور کسان کارڈ فیز ٹو کے تحت 100ارب روپے کے بلاسود لون دینے پراتفاق کیا گیا۔اس موقع پر گرین ٹریکٹر، ماڈل ایگریکلچر،ٹیوب ویل سولرائزیشن،ایگری ایجویٹ،ویٹ پروگرام،سپر سیڈر،سٹرس،پوٹھو ہار،ایگری ٹرانسفارمیشن اور دیگر امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
(جاری ہے)
وزیراعلی مریم نواز شریف نے گندم کے کاشتکار کوامدادی نرخ پر زرعی مداخل کی فراہمی کیلئے پلان طلب کرلیا۔ وزیراعلی مریم نواز شریف نے کہا کہ گندم کے کاشتکار کو تنہا نہیں چھوڑیں گے،فصل کی کاشت سے پہلے نیا پراجیکٹ دیں گے۔اجلاس میں گندم کی ان پٹ لاگت کم کرنے کیلئے ایڈوانس سبسڈی کی تجاویز پر غورکیا گیا۔ 25ایکڑ تک اراضی کے مالک کاشتکار کسان کارڈ کے ذریعے ڈیزل،کھاد،بیج اور زرعی ادویات حاصل کرسکیں گے۔
وزیراعلی مریم نوازشریف کی ہدایت پرکسان کارڈ فیز ٹو میں ایک ہزار روپے پراسیسنگ فیس ختم کردی گئی۔ کسان کارڈ فیز ٹو کیلئے4200 زرعی سپلائرز کی رجسٹریشن مکمل کر لی گئی۔ کسان کارڈ فیز ون میں کاشتکاروں سے 99فیصد لون کی وصولی کا ہدف پورا کیا گیا۔ گرین ٹریکٹرپروگرام فیز ٹو کے تحت 20ہزار ٹریکٹرسبسڈی پر ملیں گے۔ 50سے 65ہارس پاور تک 5لاکھ روپے،75سے 125ہارس پاور تک10لاکھ روپے سبسڈی حکومت ادا کرے گی۔
اگست میں گرین ٹریکٹر سکیم کے لئے د رخواستوں کی وصولی شروع ہوگی۔ستمبر میں گرین ٹریکٹرز کی مینوفیکچرنگ اور ڈسٹریبوشن کا کام مکمل کرلیا جائے گا۔وزیراعلی مریم نواز شریف نے گرین ٹریکٹرزکی فیلڈ میں موجودگی یقینی بنانے کیلئے مسلسل مانیٹرنگ کی ہدایت کی۔10اضلاع میں جولائی سے سی ایم ماڈل ایگریکلچر مال فیز ٹو کا آغاز کردیا جائے گا۔ فیصل آباد،جھنگ،اوکاڑہ،خانیوال،راجن پور،وہاڑی،رحیم یار خان،شیخوپورہ، اٹک اورمیانوالی میں ماڈل ایگریکلچر مال بنیں گے۔
وزیراعلی مریم نواز شریف نے ملتان،سرگودھا،بہاولپور اورساہیوال میں ماڈل ایگریکلچر مال جولائی میں فنکشنل کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ پنجا ب میں ایگری انٹرن شپ پروگرام کے تحت ایک ہزار زرعی گرایجویٹ نے 20لاکھ کاشتکاروں کی معاونت کی۔ ایگری انٹرن شپ پروگرام فیزٹو کے تحت 2ہزار ایگری انٹرن کی ستمبر میں ٹریننگ اور اکتوبر میں فیلڈ سروس شروع ہوگی۔
سی ایم سولرائزیشن آف ایگری کلچر ٹیوب ویل کے تحت 7988درخواستیں موصول ہوئی اور فیزیکل تصدیق میں 500 درخواستیں جعلسازی ثابت ہونے پر مسترد کر دی گئی۔ 7670 ایگری ٹیوب ویلز کی سولرائزیشن کا آغازہوچکا اور652ٹیوب ویلز کی سولرائزریشن مکمل کرلی گئی۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے ستمبر تک جاری ٹیوب ویل سولرائزیشن مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے اگلے 5سال تک 5لاکھ زرعی ٹیوب ویلز کی سولرائزیشن کا ہدف پورا کرنے کیلئے اقدامات کرنے کا حکم دیا۔
اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ ویٹ سپورٹ پروگرام کے تحت گندم کے کاشتکاروں کو 700مفت ٹریکٹر مل گئے۔ گندم کے کاشتکاروں کو 300مزید مفت گرین ٹریکٹر 15دن میں مہیا کردیئے جائیں گے۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے اکتوبر تک 5ہزار سپر سیڈرز کی فراہمی مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں کاشتکاروں کو سبسڈائزیڈ ڈیٹ پر ہائی ٹک مشینری کی فراہمی کے پراجیکٹ کا جائزہ لیا گیا۔
پنجاب میں کاشتکاروں کو 9ہزار ہائی ٹیک مشینری مہیا کی جائیں گی۔اجلاس میں بتایا گیا کہ چین کے تعاون سے پنجاب میں زرعی مشینری تیار کرنے کے اقدامات کا آغازکر دیا گیا۔ کاشتکاروں کو 20اقسام کی جدید ترین ہائی ٹک زرعی مشینری مہیا کی جائیں گی۔ اجلاس میں سٹرس بحالی پروگرام کیلئے ٹاسک فورس اورذیلی بورڈقائم کرنے کی تجویز کا جائزہ لیا گیا۔
وزیراعلی مریم نواز شریف نے ٹوبہ ٹیک سنگھ اورسرگودھا میں 3لاکھ ایکڑ باغات میں سٹرس کی پیداوار بڑھانے کے پراجیکٹ کے لئے اقدامات شروع کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلی مریم نواز شریف نے کاشتکاری کیلئے پانی کی بچت کیلئے واٹر کورسز کی لائنگ کے پراجیکٹ کی اصولی منظوری دے دی۔ اجلاس میں سبسڈی کے ساتھ ایک ہزار لیزر لیولر دینے کی تجویز پر بھی اتفاق کیاگیا۔
پنجاب میں 6ہزار ایکڑ پر زیتون اور2ہزار ایکڑ پر ادرک کی کاشت کے پائلٹ پراجیکٹس شروع کیے جائیں گے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ پنجاب ایگری کلچر انسٹنشن سروسز کی ڈیجیٹلائزیشن کیلئے بہاولپور میں پائلٹ پراجیکٹ اور 15اضلاع میں پانی اورزمین کے نمونوں کی ٹیسٹنگ کیلئے موبائل لیبارٹریز کا پراجیکٹ شروع کر دیئے گئے ہیں۔اجلاس میں پتوکی میں فلوریکلچر ریسرچ سینٹر قائم کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔ پنجاب میں جی ایم او سیڈ کی فراہمی کی تجویز کا بھی جائزہ لیاگیا۔