۶عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما مولانا خان زیب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ساتھی سمیت جاں بحق ،2افراد شدید زخمی

Yمشتعل مظاہرین نے مولانا خان زیب کی تابوت اٹھا کر خار بازار میں احتجاجی ریلی نکالی،احتجاج کے دوران مظاہرین نے سیکیورٹی فورسز کے دفتر پر دھاوا بول دیا اور پتھراؤ شروع کر دیا ] مولانا خان زیب باجوڑ میں 13 جولائی کو ہونے والے امن مارچ کے حوالے سے مہم کے سلسلے میں نکلے تھے۔ ان کا قتل علاقہ میں سیاسی اور سماجی حالات کو مزید خراب کر سکتا ہے، پارٹی رہنما ا*تدفین آج باجوڑ میں کی جائیگی، وزیراعلیٰ کی مذمت ، رپورٹ طلب کرلی

جمعرات 10 جولائی 2025 21:50

ن* پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 جولائی2025ء)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابقہ امیدوار مولانا خان زیب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے اپنے ساتھی سمیت جاں بحق اور 2 افراد زخمی ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق باجوڑ کے تحصیل خار کے ہیڈکوارٹر سے چند قدم کے فاصلے پر شنڈئی موڑ کے مقام پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے علمائ ونگ کے مرکزی سیکرٹری مولانا خان زیب اور ان کے ساتھ تعینات پولیس اہلکار شیر زادہ جاں بحق ہوگئے۔

اس واقعے میں گاڑی میں موجود دیگر 3 افراد بھی زخمی ہوئے جن کی شناخت ڈاکٹر طارق، شاہ سوار اور عثمان کے ناموں سے ہوئی ہے۔زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ واقعے نے باجوڑ میں کشیدگی پیدا کر دی ہے اور عوامی نیشنل پارٹی کے کارکنان اور علاقہ کے عام شہری شدید غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

مشتعل مظاہرین نے مولانا خان زیب کی تابوت اٹھا کر خار بازار میں احتجاجی ریلی نکالی۔

احتجاج کے دوران مظاہرین نے سیکیورٹی فورسز کے دفتر پر دھاوا بول دیا اور پتھراؤ شروع کر دیا، جس کے جواب میں سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین پر شیلنگ کی تاکہ حالات کو قابو میں کیا جا سکے۔پارٹی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ مولانا خان زیب باجوڑ میں 13 جولائی کو ہونے والے امن مارچ کے حوالے سے مہم کے سلسلے میں نکلے تھے۔ ان کا قتل علاقہ میں سیاسی اور سماجی حالات کو مزید خراب کر سکتا ہے۔

شہید مولانا خان زیب کا جنازہ 11 جولائی بروز جمعہ کو صبح 11 بجے ان کے آبائی علاقے ناوگئی میں ادا کیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے باجوڑ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ متعلقہ حکام سے واقعے کی مکمل رپورٹ طلب کی ہے اور فائرنگ میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری کے لیے سخت کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت کی ہے۔

علی امین گنڈاپور نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اور ان کی حکومت سوگوار خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے جاں بحق افراد کی مغفرت اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا بھی کی۔وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ واقعے میں ملوث عناصر قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکیں گے اور انہیں جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔