قابض انتظامیہ کا میر واعظ عمر فاروق کو نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت دینے سے انکار، گھر میں نظربند کر دیا

جمعہ 11 جولائی 2025 17:05

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جولائی2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں قابض انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو جامع مسجد سرینگرمیں نماز جمعہ اداکرنے کی اجازت نہیں دی اور انہیں گھر میں نظر بند کر دیا ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق قابض انتظامیہ نے میرواعظ عمرفاروق کی طرف سے جامع مسجد میں نماز جمعہ کے خطبے میں 13جولائی1931کے شہدا کی قربانیوں کوخراج عقیدت پیش کرنے کے خوف سے انہیں گھر میں نظربند کردیا۔

میر واعظ عمر فاروق نے ایک بیان میں قابض انتظامیہ کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ جولائی1931کے شہدا سے لیکر آج تک اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے تمام کشمیری شہدا کی قربانیاں کشمیریوں کی اجتماعی یادداشت میں نقش ہیں اورانہیں پابندیوں سے فراموش نہیں کیاجاسکتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کوئی بھی زندہ قوم ظلم اور ناانصافی کے خلاف اپنے شہدا کی عظیم قربانیوں کو فراموش نہیں کرسکتی۔انہوں نے قابض حکام پرزوردیاکہ وہ ہ پابندیاں ہٹاکر کشمیریوں کو پرامن طریقے سے 13جولائی کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کی اجازت دیں۔میر واعظ نے عزم ظاہرکیاکہ 13جولائی کو بعد ازنماز ظہرمزار شہدا نقشبند صاحب سرینگر کی مارچ اور شہدا کوشاندار خراج عقیدت پیش کریں گے۔