
وزیر اعلی خیبر پختونخوا کو سانحہ سوات کی انکوائری رپورٹ پیش ، نظام میں موجود خامیوں کی نشاندہی
جمعہ 11 جولائی 2025 21:05
(جاری ہے)
متعلقہ محکمے غفلت کے مرتکب اہلکاروں اور افسران کے خلاف تادیبی کارروائیوں کا آغاز کریں گے۔
ان محکموں میں ضلعی انتظامیہ سوات، محکمہ آبپاشی، بلدیات اور ریسکیو 1122 شامل ہیں۔ یہ محکمے اس سلسلے میں 60 دنوں کے اندر تمام قانونی لوازمات پوری کرکے تادیبی کارروائیاں عمل میں لائیں گے۔انکوائری رپورٹ میں جن محکموں اور اداروں میں موجود کوتاہیوں کی نشاندہی کی گئی ہے وہ محکمے اور ادارے 30 دنوں میں ان کوتاہیوں کو دور کرنے کے لئے نئے پروٹوکولز اور ریگولیٹری فرہم ورکس کے اجراء سمیت دیگر اقدامات اٹھائیں گے۔ 30 دنوں کے اندر ریور سیفٹی اور بلڈنگ ریگولیشن کے لئے جامع ریگولیٹری فریم ورک تیار کئے جائیں گے۔ اس سلسلے میں فوری طور پر نئے قوانین اور قواعد و ضوابط نافذ کئے جائیں۔ تمام متعلقہ محکموں اس سلسلے میں موجودہ قوانین اور قواعد و ضوابط پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے۔ پراونشل انسپکشن ٹیم کی رپورٹ کی سفارشات پر عملدرآمد کے لئے چیف سیکرٹری کی سربراہی میں اورسائٹ کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔اورسائیٹ کمیٹی انکوائری رپورٹ کی سفارشات کو قابل عمل کے پی آئیز کی شکل دی گی۔ کمیٹی ان سفارشات پر عملدرآمد کے سلسلے میں پیشرفت سے متعلق ماہانہ رپورٹ وزیر اعلی سیکرٹریٹ کو پیش کرے گی۔ یہ کمیٹی ریور سیفٹی ماڈیولز کو اگلے مون سون کنٹنجنسی پلان کا حصہ بنائے گی۔کمیٹی ریسکیو 1122 کی استعداد کو بڑھانے کے لئے منصوبہ پر تیز رفتار عملدرآمد یقینی بنائے گی۔ عوام کی آگہی کے لئے محکمہ اطلاعات، ریلیف اور سیاحت کی طرف سے صوبہ بھر میں بڑے پیمانے پر آگہی مہم چلائی جائے گی۔سوات سانحے کے تناظر میں پی ڈی ایم اے اور ضلعی انتظامیہ کی طرف سے جاری کردہ ایڈوائزری پر صحیح معنوں میں عملدرآمد نہیں کیا گیا، سانحے کے حوالے سے فیلڈ میں محکمہ پولیس، ریونیو، ایریگیشن، ریسکیو، ٹورازم پولیس اور دیگر محکموں کے درمیان کوآرڈینیشن کا فقدان رہا،سیلاب کی بروقت اطلاع دینے کے لئے ارلی وارننگ سسٹم غیر فعال ہونے کی وجہ سے پیغام رسانی میں تاخیر ہوا، بلڈنگ پلان کی منظوری کے ریگولیٹری میکنزم اور تجاوزات متعین کرنے کے نظام میں ابہام اور تفرقات پائے گئے، سیاحوں کو خطرات سے آگاہ کرنے کے سلسلے میں ہوٹل مالکان کی طرف سے بھی غفلت کا مظاہرہ کیا گیا، ریسکیو 1122 کی طرف سے رسپانس میں تاخیر، تربیت یافتہ اہلکاروں اور درکار آلات کی عدم دستیابی بھی سامنے آئی،ریور سائیڈ سیفٹی کے لئے مخلتف محکموں اور اداروں کی ذمہ داریوں کا واضح تعین نہیں، دریاؤں کے اطراف سیاحتی مقامات میں درپیش خطرات کی کوئی درجہ بندی نہیں کی گئی ہے، مون سون سیزن میں پبلک سیفٹی کو یقینی بنانے کے لئے ضلعی انتظامیہ کی سطح پر کوئی منظم ایس او پیز موجود نہیں، آبی گزر گاہوں پر تعمیرات میں مروجہ قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کئی گئی ہے، دریاؤں کے کنارے سرگرمیوں کو موثر انداز میں ریگولیٹ کرنے کے لئے صوبائی سطح پر خصوصی قانون کے نفاذ کی ضرورت ہے، دفعہ 144 کے نفاذ پر صحیح معنوں میں عملدرآمد کا فقدان ہے، سانحے کے بعد صوبائی حکومت اور مقامی انتظامیہ کی طرف سے کئے گئے اقدامات بھی انکوائری رپورٹ کا حصہ ہیں۔سانحے کے فوری صوبہ بھر میں دریاؤں کے کنارے تجاوزات کے خلاف بلا امتیاز آپریشن شروع کیا گیا، رپورٹ گزشتہ دس دنوں کے اندر 127 غیر قانونی عمارتوں کو سیل کردیا گیا، 682 کنال رقبے پر بنے تعمیرات کو مسمار کردیا گیا، 1874 کنال رقبے پر تجاوزات کی نشاندہی کی گئی، 1019 کنال رقبے پر قائم تجاوزات کو ہٹا دیا گیا، 609 کلومیٹر لمبی رہور بیڈ کی حد بندی کی گئی اور ان پر 174 بیرئیرز لگائی گئیں، ریسکیو 1122 اور ضلعی انتظامیہ کے درمیان کوآرڈینیشن کے نظام کو بہتر بنایا گیا، وزیر اعلی کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں رہور ریسکیو پلان کی منظوری دی گئی، مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے نمٹنے کے لئے 66 ملین روپے کی لاگت سے 36 پری فیب ریسکیو اسٹیشنز کی منظوری دی گئی،739 ملین روپے کی لاگت سے ریسکیو کے لئے جدید آلات خریدنے کی منظوری دی گئی، 608 ملین روپے کی لاگت سے 70 کمپیکٹ ریسکیو اسٹیشنز کے قیام کی منظوری دی گئی، 200 ملین روپے کی لاگت سے ڈیجیٹل مانیٹرنگ سسٹم کے قیام کی منظوری دیدی گئی۔مزید قومی خبریں
-
صوبائی وزیر خواجہ عمران نذیر کاٹی ایچ کیو ہسپتال جڑانوالہ کا دور،سنگین غفلت پر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو عہدے سے ہٹا دیا
-
یومِ امید ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہر اندھیرے کے بعد روشنی ضرور آتی ہے، گورنرسندھ
-
نئی نمبر پلیٹ نہ ہونے پر چالان کاٹنا بھی سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج
-
ریلوے ہیڈکوارٹر مالی سال 25-2024 میں مقررہ آمدنی کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام
-
لاہورمیں چینی کی قیمت 190 سے 200 روپے برقرار، عوام شدید معاشی دباؤ میں مبتلا
-
ماحولیاتی آفات کو انسانی صحت، معیشت اور ماحول کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے ، سید مراد علی شاہ
-
فیصل آباد ، تائی ڈاکٹرنے غلط انجکشن لگا کر 19سالہ لڑکی کو موت کے گھاٹ اتار دیا
-
ہندوستان اپنی بد ترین شکست کا بدلہ انسانیت سوز مظالم کی تخریب کاری کراکے پاکستان سے لے رہا ہے محمد اعجازچوہدری
-
سب دی ماں اک نظرادھربھی۔ ظلم و ستم کی انتہا۔خاوند کا اہل خانہ کے ہمراہ وحشیانہ تشدد۔حاملہ خاتون اسپتال میں دم توڑ گئی
-
ژوب میں شہید ہوئے مسافر غلام سعید کا جسد خاکی دیکھ کر والد کا انتقال
-
انسانی حقوق کی تنظیموں کو پنجابیوں کے قتل کی برملا مذمت کرنی چاہئے‘ وزیراعلیٰ بلوچستان
-
پاکستان کی خاطر متحد ہوں؛ سیاسی جماعتیں جشن آزادی بھرپور طریقے سے منائیں، شرجیل میمن
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.