عافیہ صدیقی کیس،اسلام آباد ہائیکورٹ کا وزیراعظم کیخلاف کارروائی کا عندیہ

مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی اور 21 جولائی کو اگلی سماعت میں وفاقی حکومت کی رپورٹ ہر صورت پیش کی جائے، عدالت عالیہ

جمعہ 11 جولائی 2025 21:55

عافیہ صدیقی کیس،اسلام آباد ہائیکورٹ کا وزیراعظم کیخلاف کارروائی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جولائی2025ء)اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی، صحت اور وطن واپسی سے متعلق کیس میں وفاقی حکومت کی جانب سے رپورٹ پیش نہ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا، عدالت نے وزیراعظم اور وفاقی وزرا کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کرنے اور عدالت طلب کرنے کا عندیہ بھی دے دیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی، صحت اور وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس سردار اعجاز اسحٰق خان نے کی۔

ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی درخواست پر سماعت کے دوران ان کے وکیل عمران شفیق جبکہ وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل راشد حفیظ عدالت میں پیش ہوئے۔جسٹس اعجاز اسحق خان نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ ڈاکٹر عافیہ کے معاملے پر معاونت سے انکار کی وجوہات پر مبنی رپورٹ طلب کی گئی تھی لیکن تاحال عدالت میں پیش نہیں کی گئی۔

(جاری ہے)

جسٹس اعجاز اسحق خان نے سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر رپورٹ پیش نہ کی گئی تو پوری وفاقی کابینہ کو عدالت میں طلب کیا جائے گا، کیوں نہ وفاقی کابینہ کے تمام وزرا کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائی یہ عدالت صرف کابینہ ہی نہیں بلکہ وزیراعظم کے خلاف بھی کارروائی کر سکتی ہے۔

عدالت نے واضح کیا کہ جون میں وفاقی حکومت سے جواب طلب کیا گیا تھا لیکن تاحال کوئی رپورٹ موصول نہیں ہوئی۔جسٹس اعجاز اسحق خان نے وفاق کو 3 دن کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ رپورٹ ہر صورت عدالت میں پیش کی جائے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت سے 5 ورکنگ دنوں کی مہلت مانگی جس پر جسٹس اعجاز اسحٰق خان نے کہا کہ اگلے ہفتے سے ان کی سالانہ چھٹیاں شروع ہو رہی ہیں۔

بعد ازاں عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی استدعا پر کیس کی سماعت 21 جولائی تک ملتوی کر دی۔اس موقع پر ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے وکیل عمران شفیق نے وزیراعظم اور کابینہ سے ملاقات کے لیے ایک متفرق درخواست دائر کرنے کا بھی ذکر کیا، جسٹس اعجاز اسحاق خان نے ریمارکس دیے کہ فوزیہ صدیقی وزیراعظم سے مل کر کیا کریں گی کیا وزیراعظم کو عافیہ صدیقی کے معاملے کا علم نہیں۔عدالت نے واضح کر دیا کہ اب مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی اور 21 جولائی کو اگلی سماعت میں وفاقی حکومت کی رپورٹ ہر صورت پیش کی جائے۔