اداکارہ حمیرہ اصغر کی موت کا معاملہ، شہری نے مقدمہ درج کرنے کیلئے عدالت میں درخواست دائر کر دی

شہری شاہ زیب نے مقدمہ درج کروانے کیلئے سیشن جج جنوبی کی عدالت سے رجو ع کیا ہے، درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ حمیرا اصغر علی کی موت طبعی نہیں بلکہ اسے قتل کیا گیا ہے

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 12 جولائی 2025 11:20

کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12جولائی 2025)اداکارہ حمیرہ اصغر کی موت کے معاملے پرشہری نے مقدمہ درج کرنے کیلئے عدالت میں درخواست دائر کر دی، شہری شاہ زیب نے مقدمہ درج کروانے کیلئے سیشن جج جنوبی کی عدالت سے رجو ع کیاہے،درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ حمیرا اصغر علی کی موت طبعی نہیں بلکہ اسے قتل کیا گیا ہے۔ عدالت اس معاملے پر ہرممکن قانونی اقدامات کرے۔

درخواست گزار نے ایس ایس پی ساؤتھ اور ایس ایچ او گزری کو فریق بنایا ہے۔شہری شاہ ذیب سہیل نے درخواست میں کہا ہے کہ حمیرا اصغر علی کی موت طبعی نہیں بلکہ انہیں قتل کیا گیا ہے، پولیس نے بھی واقعے کو تشویش ناک بتایا ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ اداکارہ کے خاندان کا ان سے قطع تعلق بھی حیرت میں مبتلا کرتا ہے۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کے مطابق عدالت سے استدعا ہے کہ مقدمے میں مرحومہ کے خاندان کو بھی نامزد کرکے تحقیقات کرائی جائیں۔

درخواست گزارکایہ بھی کہنا ہے کہ حمیرا اصغر شوبز سے وابستہ بااثر شخصیت تھیں اس واقعے کی وجہ سے لوگوں میں تشویش پائی جاتی ہے، اور وقوعہ کی ویڈیو دیکھ کر ایسا معلوم ہوتا ہے جیسا ان کا قتل کیا گیا ہو۔واضح رہے کہ گزشتہ روزاداکارہ و ماڈل حمیرہ اصغر کی تدفین لاہور کے مقامی قبرستان میں کر دی گئی تھی۔ مرحومہ حمیرا اصغر کی نماز جنازہ بعد نماز عصر قبرستان میں ہی ادا کی گئی تھی۔

اداکارہ کی نماز جنازہ لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں ادا کی گئی جس کے بعد ان کی تدفین آبائی قبرستان میں کیو بلاک قبرستان میں کردی گئی تھی۔اداکارہ کی لاش پہنچنے پر لاہور میں جذباتی مناظر دیکھے گئے تھے ان کے قریبی رشتے دار اور عام شہری بھی غم میں ڈوبے دکھائی دئیے تھے۔اداکارہ کی اچانک اورپراسرار موت سے ان کے مداح اور ساتھی فنکار شدید رنج و غم میں مبتلا تھے۔

اداکارہ کی وفات پر فنکاروں کی جانب سے گہرے دکھ کا اظہار کیا جا رہا تھا۔قبل ازیں ماڈل حمیرا اصغر کے بھائی نوید اصغر نے وضاحت کی تھی کہ یہ غلط خبر تھی کہ ہم نے بہن سے لاتعلقی کی تھی۔ہم پولیس مسلسل رابطے میں تھے اور والد نے صرف ذہنی دباؤ کے باعث وہ بیان دیا تھا۔ ہم گزشتہ تین روز سے پولیس اور چھیپا سے مسلسل رابطے میں تھے اور میت وصول کرنے آنا تھا چونکہ قانونی کارروائی میں دیر لگتی ہے اس لئے اب میت وصول کرنے آئے تھے۔

نوید اصغر نے رمضان چھیپا کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھاکہ ان کی بہن خوددار تھی۔ اللہ اس کی مغفرت فرمائے اور آگے کی منازل آسان کرے۔نوید اصغر نے یہ بھی کہا تھاکہ حال ہی میں میری چھوٹی پھپھو کا ٹریفک حادثے میں انتقال ہوا تھاجس کی وجہ سے والد اور والدہ پریشان تھے۔ اس دوران حمیرا کے انتقال کی خبر آئی اور پھر مسلسل کالز کا سلسلہ شروع ہواتھا جس پر انہوں نے تدفین سے متعلق بیان دیا تھا کیونکہ وہ بہت زیادہ پریشان تھے۔

اس دوران حمیرا کے انتقال کی خبر آئی جس کے بعد مسلسل فون کالز آنے لگیں تھیں۔ والد نے اسی پریشانی میں میت وصول کرنے سے انکار کیا کیونکہ وہ ذہنی طور پر شدید دباؤ میں تھے۔ماڈل حمیرا اصغر کے بھائی نوید اصغر کایہ بھی کہنا تھا کہ میری بہن خودمختار تھی اور وہ اپنی مرضی سے شوبز میں آئی البتہ والدین کا پوچھ گچھ کرنا ایک فطری عمل تھا کیونکہ اولاد پر نظر رکھنا ان کی ذمہ داری ہوتی ہے۔انہوں نے یہ بھی بتایا تھاکہ والدہ کا بہن سے تقریباً ایک سال سے رابطہ نہیں تھا۔ آخری بار والدہ نے بات کی تو رہائش کے بارے میں بھی پوچھا تھا لیکن حمیرا نے کچھ نہیں بتایا تھا۔