بھارت کے ایک گائوں میں توہم پرستی کی انتہا، کالے جادو کا شبہ، 5 افراد قتل

ہفتہ 12 جولائی 2025 19:46

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جولائی2025ء) بھارتی ریاست بہار کے ایک گاؤں میں توہم پرستی کی انتہا ہو گئی، ایک خاندان کے 5 افراد کو جادو ٹونا کرنے کے الزام میں قتل کرکے لاشیں تالاب میں پھینک دی گئیں۔ بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ ایک لڑکے کی موت کے بعد پیش آیا، جس کا الزام مقتول خاندان پر لگایا گیا کہ وہ ’’کالے جادو‘‘ کے ذریعے لڑکے کی ہلاکت کے ذمہ دار ہیں۔

(جاری ہے)

پولیس بیان کے مطابق تین افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جنہوں نے جرم کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔ مقتولین میں تین خواتین شامل تھیں، جن میں ایک 75 سالہ بزرگ خاتون بھی شامل ہے۔ پولیس نے بتایا ’’ملزمان نے متاثرین کو بہیمانہ انداز میں تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیا گیا، پھر ان کی لاشیں ٹریکٹر میں لاد کر قریبی تالاب میں پھینک دیں۔‘‘ قتل کے واقعے میں ملوث افراد اور مقتولین کا تعلق اوراؤں قبیلے سے ہے، جو بہار کی ایک پسماندہ آبادی کا حصہ ہیں۔ بہار بھارت کی سب سے غریب ریاست سمجھی جاتی ہے، جہاں آبادی کی اکثریت ہندو مذہب سے تعلق رکھتی ہے۔