جعلی ہاؤسنگ سوسائٹیز کا مکروہ دھندہ کشمیریوں سمیت بیرون ملک پاکستانیوں کی جمع پونجی خطرے میں ہے، محمد طاہر کھوکھر

ایسی سوسائٹیز بغیر کسی قانونی منظوری کے نہ صرف پلاٹ فروخت کر رہی ہیں بلکہ عوام کی زندگی بھر کی جمع پونجی کو ہتھیانے میں مصروف ہیں

اتوار 13 جولائی 2025 13:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2025ء)پاسبانِ وطن پاکستان کے مرکزی صدر اور سابق وزیر سیاحت و ٹرانسپورٹ محمد طاہر کھوکھر نے کہا کہ جعلی اور غیر قانونی نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز کا جال پھیل چکا ہے جو عوام الناس بالخصوص کشمیریوں اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو اپنی چالاکیوں کا نشانہ بنا رہی ہیں ایسی سوسائٹیز بغیر کسی قانونی منظوری کے نہ صرف پلاٹ فروخت کر رہی ہیں بلکہ عوام کی زندگی بھر کی جمع پونجی کو ہتھیانے میں مصروف ہیںجبکہ متعلقہ ادارے اور حکومت خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے۔

طاہر کھوکھر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ متعدد نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز ایسی ہیں جو نہ تو کسی ادارے سے باقاعدہ منظوری حاصل کر سکی ہیں اور نہ ہی کسی ضابطہ اخلاق کی پابند ہیں ان کے پاس کوئی منظور شدہ نقشہ پلان یا قانونی دستاویزات موجود نہیں مگر اس کے باوجود یہ سرکاری اور نجی زمینوں پر تختیاں لگا کر کروڑوں روپے کے پلاٹ بیچ رہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ ہاؤسنگ سکیم صرف ریاست کے شہریوں تک محدود نہیں بلکہ بیرون ملک خصوصاً برطانیہ، یورپ، اور مشرق وسطیٰ میں مقیم کشمیریوں کو بھی بڑے بڑے خواب دکھا کر پلاٹ فروخت کر رہی ہیں اور بیرون ملک کشمیریوں کو بھی دھوکہ دیا جا رہا ہے پورے کشمیر اور بیرون ملک سوشل میڈیا ہورڈنگز اور دیگر ذرائع سے تشہیر کر کے لوگوں کو لبھایا جاتا ہے ان سادہ لوح لوگوں کو سوسائٹی کے نام پر بڑے بڑے وعدے کر کے لاکھوں اور کروڑوں روپے وصول کیے جا رہے ہیں اور بعد میں ان کا کوئی پرسانِ حال نہیں ہوتا۔

طاہر کھوکھر نے کہا کہ ان غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیم کو بعض سیاسی شخصیات اور حکومتی سرپرستی حاصل ہے جس کی وجہ سے ادارے بھی ان کے خلاف کارروائی سے گریزاں ہیںانہو ں نے کہا کہ اگر کوئی غریب آدمی یا عام شہری کسی سرکاری زمین پر قبضہ کرے تو اس کے خلاف فوری ایکشن لیا جاتا ہے اس کو جیلوں میں ڈالا جاتا ہے عدالتوں میں گھسیٹا جاتا ہے مگر ان طاقتور سرمایہ داروں اور مافیاز کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھایا جاتا۔

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان سوسائٹیز کے خلاف فوری کارروائی کی جائے ان کا ریکارڈ چیک کیا جائے فوری اور غیر جانبدار تحقیقات شروع کی جائیں اگر بروقت ایکشن نہ لیا گیا تو ہزاروں لوگ متاثر ہوں گے ان کے مالکان نے متعلقہ اداروں کو نقشہ یا پلان جمع نہیں کرایا اور نہ ہی بنیادی شرائط پوری کیںیہ سوسائٹیز قانون انصاف اور ضابطے کا مذاق اڑا رہی ہیں۔

طاہر کھوکھر نے کہاکہ وہ کشمیریوں اور دیگر متاثرین کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کریں گے ہم اس گٹھ جوڑ کو بے نقاب کریں گے عوام کو ان کے حقوق دلوائیں گے اور ان کے سرمایہ کو ڈوبنے سے بچائیں گے چاہے ہمیں عدلیہ سے رجوع کرنا پڑے یا فورمز پر جانا پڑے، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے کشمیریوں کے سرمایہ کا تحفظ ہمارا فرض ہے یہ ہاؤسنگ سوسائٹیز نہ تو کسی قانونی منظوری کے تحت قائم کی گئی ہیں اور نہ ہی کسی مجاز ادارے کی شرائط پر پورا اترتی ہیں لیکن اس کے باوجود کھلے عام زمینوں پر تختیاں لگا کر عوام کو کروڑوں روپے کے پلاٹ فروخت کیے جا رہے ہیں طاہر کھوکھر نے نشاندہی کی کہ یہ تمام سرگرمیاں حکومت اور متعلقہ اداروں کی ناک کے نیچے ہو رہی ہیں لیکن افسوسناک طور پر کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جا رہی۔