وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان برطانیہ کے اہم سرکاری دورے پر روانہ

اتوار 13 جولائی 2025 16:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جولائی2025ء) وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان برطانیہ کے 6 روزہ سرکاری دورے پر برطانیہ روانہ ہو گئے ۔ سیکرٹری تجارت جواد پال بھی ان کے ہمراہ ہیں ۔وزارت تجارت کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان برطانیہ کے 6 روزہ سرکاری دورے پر برطانیہ روانہ ہو گئے ،ان کا دورہ 14 جولائی سے شروع ہو کر 20جولائی رہے گا جس کا مقصد دو طرفہ تجارتی تعلقات کو وسعت دینا، ادارہ جاتی فریم ورک کو مضبوط بنانا اور پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے لیے نئی راہیں کھولنا ہے۔

دورے کے دوران پاکستان-برطانیہ تجارتی مذاکرات کے لیے ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آرز) پر دستخط ہوں گے جو دوطرفہ تجارتی تعاون کو ادارہ جاتی بنانے، دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات میں اضافہ اور شفافیت کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

(جاری ہے)

دورہ کے دوران وفاقی وزیر آل پارٹیز پارلیمانی گروپ (اے پی پی جی) کے اراکین سے بھی ملاقات کریں گے اور تجارت و سرمایہ کاری کو بڑھانے میں مضبوط سیاسی حمایت کی وکالت کریں گے۔

ان ملاقاتوں کا مقصد پارلیمانی کوششوں کو پاکستان کے وسیع تر اقتصادی سفارت کاری کے اہداف کے ساتھ ہم آہنگ کرنا اور طویل المدتی شراکت داری کو مضبوط بنانا ہے۔دورے کے دوران وزیر تھارت لندن اور برمنگھم میں بڑے چیمبرز آف کامرس کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے، دوطرفہ تجارت کو بڑھانے میں نجی سٹیک ہولڈرز کے فعال کردار کو اجاگر کریں گے۔اس کے علاوہ جام کمال خان فوڈ پروسیسنگ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، فن ٹیک اور کیپٹل انویسٹمنٹ سمیت دیگر اہم شعبوں سے تعلق رکھنے والی برطانیہ میں قائم ملٹی ملین ڈالر کمپنیوں کے ساتھ بات چیت کریں گے۔

ان ملاقاتوں کا مقصد پاکستان کی اقتصادی صلاحیت کو اجاگر کرنا اور اعلیٰ ترقی کی صنعتوں میں سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔اس دورے میں یوکے پاکستان بزنس کونسل، پاکستان برٹین بزنس کونسل اور یوکے پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ساتھ اہم ملاقاتیں بھی شامل ہیں۔ یہ ملاقاتیں ادارہ جاتی تجارتی روابط کو مضبوط بنانے اور یوکے کی مارکیٹ میں تجارتی حجم کو بڑھانے کے لیے کاروباری برادری کی قیادت میں اقدامات سے فائدہ اٹھانے پر مرکوز ہونگی۔یہ دورہ پاکستان کی اقتصادی سفارت کاری فروغ ، برآمدی منڈیوں کو متنوع بنانے اور برطانیہ جیسی عالمی منڈیوں میں اپنے تجارتی قدموں کو مضبوط کرنے کی کوششوں میں ایک نئے جوہر کی نشاندہی کرتا ہے۔\932