چین کی اسمارٹ کنزیومر ڈیوائس انڈسٹری کی تیز رفتار ترقی، رواں سال کمپیوٹرز کی پیداوار 14 کروڑ، ٹیلی ویژن یونٹس کی ایک کروڑ 40 لاکھ سے متجاوز

پیر 14 جولائی 2025 12:17

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جولائی2025ء) چین کی سمارٹ کنزیومر ڈیوائسز تیار کرنے والی صنعت نے رواں سال تیز رفتار ترقی کی ہے جس کی بڑی وجہ حکومت کی ’’ٹریڈ اِن‘‘ سکیم اور ٹیکنالوجی کے استعمال میں اضافہ ہے ۔ چائنا سینٹرل ٹیلی ویژن کی رپورٹ کے مطابق رواں سال جنوری سے مئی کے دوران چین کی الیکٹرانک انفارمیشن مینوفیکچرنگ انڈسٹری نے مستحکم ترقی کا تسلسل برقرار رکھا اور مخصوص سائز سے بڑی کمپنیوں کی مجموعی آمدنی 6.49 ٹریلین یوآن (900 ارب امریکی ڈالر) رہی جو کہ سال بہ سال 9.4 فیصد زیادہ ہے۔

الیکٹرانک مصنوعات کی پیداوار میں بھی مستحکم اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اس مدت کے دوران 14 کروڑ سے زیادہ کمپیوٹرز تیارکئے گئے جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 8 فیصد زیادہ ہیں جبکہ ٹیلی ویژن یونٹس کی پیداوار 1.7 فیصد اضافے کے ساتھ 1 کروڑ 40 لاکھ 4 ہزار رہی۔

(جاری ہے)

چائنا اکیڈمی آف انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے انسٹیٹیوٹ آف پالیسی اینڈ اکنامکس کے شعبہ صنعتی ترقی کے ڈائریکٹر زوو کائروی نے کہاکہ صارفین کی ضروریات کے مواقع زیادہ متنوع ہو رہے ہیں، طلب کی طرف دیکھا جائے تو نئی اسمارٹ مصنوعات تیزی سے مارکیٹ میں آ رہی ہیں جو گھریلو خدمات، ہیلتھ مینجمنٹ اور دیگر نئے شعبوں میں مارکیٹس کھول رہی ہیں، رسد کی جانب دیکھا جائے تو صنعت واضح طور پر تبدیلی اور ترقی کی جانب گامزن ہے جہاں نئے ترقیاتی عوامل تیزی سے سرگرم ہو رہے ہیں۔

چین رواں سال کی دوسری ششماہی کے لئے اپنے ’’ اے آئی پلس کنزیومر گڈز‘‘ اقدام کو مزید فروغ دینے کا ارادہ رکھتا ہے جس میں سمارٹ ویئری ایبلز، الٹرا ہائی ڈیفینیشن وڈیو، برین کمپیوٹر انٹرفیس اور روبوٹکس جیسی نئی ٹیکنالوجیز کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔