افغانستان ایک مرتبہ پھر 6 سے زائد شدت زلزلے سے لرز گیا

مشرقی افغانستان میں 6 عشاریہ 2 شدت کے زلزلے کے بعد پہلے سے تباہ شدہ علاقوں میں صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ

muhammad ali محمد علی جمعرات 4 ستمبر 2025 22:31

افغانستان ایک مرتبہ پھر 6 سے زائد شدت زلزلے سے لرز گیا
کابل ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 ستمبر 2025ء ) افغانستان ایک مرتبہ پھر 6 سے زائد شدت زلزلے سے لرز گیا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق افغانستان میں جمعرات کی شب کو ایک مرتبہ پھر انتہائی شدت کا زلزلہ آیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ مشرقی افغانستان میں 6 عشاریہ 2 شدت کے زلزلے کے بعد پہلے سے تباہ شدہ علاقوں میں صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔

دوسری جانب جمعرات کی شب کو ایک مرتبہ پھر پاکستان کے بھی کئی اضلاع شدید زلزلے سے لرز گئے۔ شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ گھروں سے باہر نکل آئے، لوگ مسلسل باآواز بلند کلمہ طیبہ کا عرد کرتے رہے۔ بتایا گیا ہے کہ زلزلے کے جھٹکے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، آزاد کشمیر ، پنجاب اور خیبرپختونخواہ کے مختلف اضلاع میں محسوس کیے گئے۔

(جاری ہے)

اسلام آباد، راولپنڈی، اٹک، میانوالی، پشاور، مانسہرہ، ہنگو، ایبٹ آباد، سوات، اٹک، مالاکنڈ، ہنگو ، ٹانک، بونیر، رستم، غذر، کوٹلی سمیت متعدد اضلاع میں ضلع کی شدت بہت زیادہ محسوس کی گئی۔ زلزلے کی شدت 5 عشاریہ 9، گہرائی زیر زمین 111 کلومیٹر جبکہ مرکز ہندوکش افغانستان کا علاقہ تھا۔ تاہم زلزلے کے باعث کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع سامنے نہیں آئی۔

بتایا گیا ہے کہ یہ پاکستان میں گزشتہ 5 روز کے دوران آنے والا 5 واں زلزلہ ہے۔ اس سے قبل اتوار کی شب کو زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، جبکہ منگل کے روز ایک ہی دن میں ملک میں 3 مرتبہ زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ منگل کی شب کو سوات اور گردونواح میں ایک ہی دن میں تیسری دفعہ زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے جس کی شدت 4.1 ریکارڈ کی گئی، مرکز کوہ ہندوکش کا پہاڑی سلسلہ تھا جبکہ اس کی زیر زمین گہرائی 236 کلومیٹر تھی۔

اس سے قبل اسی روز روز پشاور، مانسہرہ، مہمند، سوات، ایبٹ آباد اور اسلام آباد میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، اس کے علاوہ مالاکنڈ، لنڈی کوتل، لوئر دیر اور اس کے مضافات میں بھی زلزلہ آیا۔ منگل کی صبح کو آنے والے زلزلے کی شدت 5.4 اور گہرائی 22 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی جب کہ اس زلزلے کا مرکز جنوب مشرقی افغانستان تھا۔ ماہرین کے مطابق زمین کی تہہ تین بڑی پلیٹوں سے بنی ہوئی ہے، پہلی تہہ کا نام یوریشین، دوسری بھارتی اور تیسری اریبین ہے، زیر زمین حرارت جمع ہوتی ہے تو یہ پلیٹس سرکتی ہیں، زمین ہلتی ہے اور یہی کیفیت زلزلہ کہلاتی ہے، زلزلے کی لہریں دائرے کی شکل میں چاروں جانب یلغار کرتی ہیں، زلزلوں کا آنا یا آتش فشاں کا پھٹنا ان علاقوں ميں زیادہ ہے جو ان پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہیں اور جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آ سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کا دو تہائی علاقہ فالٹ لائنز پر ہے جس کے باعث ان علاقوں میں کسی بھی وقت زلزلہ آسکتا ہے، کراچی سے اسلام آباد، کوئٹہ سے پشاور، مکران سے ایبٹ آباد اور گلگت سے چترال تک تمام شہر زلزلوں کی زد میں ہیں جن میں کشمیر اور گلگت بلتستان کے علاقے حساس ترین شمار ہوتے ہیں جب کہ دنیا بھر میں زلزلے کے اعتبار سے پاکستان دنیا کا پانچواں حساس ترین ملک ہے، پاکستان انڈین پلیٹ کی شمالی سرحد پر واقع ہے جہاں یہ یوریشین پلیٹ سے ملتی ہے، یوریشین پلیٹ کے دھنسنے اور انڈین پلیٹ کے آگے بڑھنے کا عمل لاکھوں سال سے جاری ہے، پاکستان کے دو تہائی رقبے کے نیچے سے گزرنے والی تمام فالٹ لائنز متحرک ہیں جہاں کم یا درمیانے درجہ کا زلزلہ آتا رہتا ہے۔