
تارکین وطن کیخلاف مزید سخت پالیسی، امریکہ کا مہاجرین کو اب صرف چھ گھنٹے کے نوٹس پر ملک بدر کرنے کا فیصلہ
امریکی محکمہ برائے امور مہاجرین آئی سی ای ملک میں موجود مہاجرین کو محض چند گھنٹوں کے نوٹس پر ملک بدر کرسکے گا، سپریم کورٹ کے فیصلے نے مہاجرین کو ملک بدر کرنے کا کام آسان بنا دیا ہے، ڈپٹی ڈائریکٹر ٹوڈ لیونز
فیصل علوی
پیر 14 جولائی 2025
12:56

(جاری ہے)
یہ اقدام سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے بعد ممکن ہوا جس نے مہاجرین کو ملک بدر کرنے کے عمل کو مزید آسان بنا دیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ مہاجرین کو ایسے ملک بھی بھیجا جاسکتا ہے جہاں ان پر تشدد یا ظلم کے خطرے کے حوالے سے سفارتی یقین دہانی فراہم نہ کی جائے تاہم اگر ہنگامی حالات پیش آئیں تو یہ عمل فوری طور پر اور اس سے بھی مزید کم وقت میں انجام دیا جا سکے گا۔اخبار نے اعلامیے کے حوالے سے مزید بتایا کہ ملک بدر کئے جانے والے افراد کو عام حالات میں 24 گھنٹے کا نوٹس دیا جائے گا لیکن اگرہنگامی حالات ہوئے تو یہ عمل صرف چھ گھنٹے کے نوٹس پر وقوع پذیر ہوگا۔سابقہ پالیسی کے تحت مہاجرین یا اس طرح کے افراد کو شاذ و نادر ہی تیسرے ممالک میں بھیجا جاتا تھا تاہم اب پچھلے طریقہ کار کے برعکس قوائد لاگو کئے گئے ہیں۔دوسری جانب امیگریشن وکلاء نے خبردار کیا ہے کہ یہ تبدیلی ہزاروں افراد کیلئے خطرے کی گھنٹی ہو سکتی ہے خاص طور پر ان لوگوں کیلئے جو پہلے اپنے ممالک واپس جانے کو خطرناک سمجھتے تھے۔مہاجرین کے حقوق کے تحفظ کیلئے کام کرنے والی یونین کی سربراہ، ٹرینا ریلموٹو نے کہا کہ اس فیصلے کے نتیجے میں ہزاروں زندگیوں کو ظلم و تشدد کا سامنا ہو سکتا ہے۔ ہماری تنظیم اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرے گی تاکہ ان افراد کے حقوق کا تحفظ کیا جا سکے۔واضح رہے کہ اس سے قبل امریکہ نے 5 لاکھ سے زائد تارکین وطن کی قانونی حیثیت ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے انہیں ملک چھوڑنے کیلئے چن24اپریل تک کا وقت دیاتھا۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملکی تاریخ کی ملک بدری کی سب سے بڑی مہم چلانے اور خاص طور پر لاطینی امریکی ممالک سے آنے والے تارکین وطن پر قابو پانے کاعزم ظاہر کیاتھا۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے 5 لاکھ سے زائد تارکین وطن کی قانونی حیثیت ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے انہیں ملک چھوڑنے کیلئے 24 اپریل تک کا وقت دیا تھا۔صدارتی حکم کا مطلب یہ ہے کہ اس پروگرام کے تحت آنے والے تارکین وطن کو 24 اپریل تک امریکہ چھوڑنا ہوگا بشرطیکہ انہوں نے کوئی دوسری امیگریشن حیثیت حاصل نہ کر لی ہو جو انہیں ملک میں رکنے کی اجازت دے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
لکی مروت، قومی تحریک کے چیئرمین کی گاڑی کے قریب دھماکہ،ایک شخص جاں بحق 3 زخمی
-
شیخ وقاص اکرم کے عالیہ حمزہ کو کیے گئے مبینہ آڈیو میسجز لیک
-
تارکین وطن کیخلاف مزید سخت پالیسی، امریکہ کا مہاجرین کو اب صرف چھ گھنٹے کے نوٹس پر ملک بدر کرنے کا فیصلہ
-
کروڑوں کی آمدن کے باوجود ذاتی گھر کیوں نہیں؟ معاذ صفدر نے دلچسپ وجہ بتادی
-
’کاش وہ ویڈیوز ریلیز ہو جائیں جن میں آپ ’اُن‘ کے پیروں پر ہاتھ رکھ کر روتے ہوئے معافیاں مانگ رہے تھے‘
-
فواد حسن فواد نے چینی درآمد کرنے کے فیصلے پر سوالات اٹھادیے
-
بات قومی مفاد کی ہو تو اپنے مخالف کو بھی مخلصانہ مشورہ دینے میں کوئی حرج نہیں ،خواجہ سعد رفیق
-
پی ڈی ایم اے پنجاب کا دریائے سندھ میں تونسہ بیراج کے مقام پر فلڈ الرٹ جاری
-
فرانسیسی صدر نے پاک بھارت فضائی جنگ کو حالیہ دہائیوں کی شدید لڑائی قراردیدیا
-
ریلوے ملازمین کی فلاح و بہبود اولین ترجیح ،راولپنڈی ہسپتال کی اپگریڈیشن کی جارہی ہے، محمد حنیف عباسی
-
شام: دو گروہوں کے تصادم میں درجنوں افراد ہلاک
-
پاکستان سٹاک ایکسچینج کا تاریخی سطح عبور کرنا کاروباری برادری کے ملکی معیشت پر اعتماد کا مظہر ہے، وزیراعظم محمد شہباز شریف
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.