Live Updates

صرف 1 ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں بڑا اضافہ

آٹا ، پیاز، ٹماٹر، آلو، لہسن، دالیں، ایل پی جی سمیت 23 اشیاء مزید مہنگی ہو جانے سے مہنگائی کی شرح 5 فیصد سے اوپر چلی گئی

muhammad ali محمد علی جمعہ 5 ستمبر 2025 23:14

صرف 1 ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں بڑا اضافہ
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 ستمبر2025ء) صرف 1 ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں بڑا اضافہ، آٹا ، پیاز، ٹماٹر، آلو، لہسن، دالیں، ایل پی جی سمیت 23 اشیاء مزید مہنگی ہو جانے سے مہنگائی کی شرح 5 فیصد سے اوپر چلی گئی۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں مہنگائی کی شرح میں یکدم بڑا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد عوام کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی گئی۔ ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کیے گئے مہنگائی سے متعلق اعداد و شمار نے مہنگائی کا نیا طوفان آنے کا امکانات ظاہر کر دیے ہیں۔

ادارہ شماریات کے مطابق ہفتہ وار مہنگائی کی شرح 3.57 فیصد سے بڑھ کر5.07 فیصدہو گئی ہے۔ تازہ اعداد شمار کے مطابق حالیہ ہفتے میں 23 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور 4 کی قیمتوں میں کمی جب کہ24 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

(جاری ہے)

وفاقی ادارہ شماریارت کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے پیاز، ٹماٹر، دال مونگ،آلو، لہسن، گندم کا آٹا سمیت دیگر اشیا مہنگی ہوئیں جبکہ چینی،سرسوں کا تیل اور ڈیزل آئل سستے ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق حالیہ ایک ہفتے میں ٹماٹر کی قیمتوں میں46.03 فیصد،گندم کے آٹے کی قیمتوں میں25.41 فیصد،پیازکی قیمتوں میں8.57 فیصد،آلو کی قیمتوں میں1.38 فیصد،باسمتی ٹوٹا چاول کی قیمتوں میں2.62فیصد،دال مونگ کی قیمتوں میں1.29 فیصد،ایل پی جی کی قیمتوں میں 0.88فیصد، لہسن کی قیمتوں میں2.04 فیصد،بریڈ کی قیمتوں میں1.19 فیصد اور لانگ کلاتھ کی قیمتوں میں0.17 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

دریں اثنا کیلوں کی قیمتوں میں3.86 فیصد،ڈیزل کی قیمتوں میں0.91فیصد چینی کی قیمتوں میں0.13فیصد اور سرسوں کے تیل کی قیمتوں میں0.10 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اشاروں کے مطابق سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار2.01فیصداضافے کے ساتھ 5.60فیصد رہی۔

اسی طرح 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار 1.90فیصداضافے کے ساتھ6.09فیصد اور 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار1.60فیصداضافے کے ساتھ6.03فیصد رہی۔ علاوہ ازیں 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار1.48فیصد اضافے کے ساتھ5.82فیصد رہی جب کہ44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی میں اضافے کی رفتار0.99فیصد اضافے کے ساتھ 3.78فیصدرہی ہے۔
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات